Time 10 نومبر ، 2022
کھیل

قومی ٹیم 1992 کی تاریخ دہرانے کے قریب پہنچ گئی

فوٹو:فائل
فوٹو:فائل

اتوار کو 30 سال بعد آسٹریلیا کے میلبرن گراؤنڈ میں ایک بار پھر پاکستان اور انگلینڈ آئی سی سی ٹورنامنٹ کے فائنل میں مدمقابل ہونے جارہے ہیں۔

 پاکستان نے 1992 کے ورلڈکپ فائنل میں آسٹریلیا کے میلبرن گراؤنڈ میں ہی انگلینڈ کو شکست دے کر پہلی بار ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔کرکٹ شائقین اس صورتحال کو 1992 کے ورلڈکپ کی صورتحال سے ملاتے ہوئے پُرامید ہیں کہ پاکستان اس بار بھی ورلڈکپ جیت جائے گا۔

اور یہ امید لگانا صحیح بھی ہے کیوں کہ 1922 کے ورلڈکپ اور 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بہت سی مشترکہ چیزیں ہیں کہ جس سے خیال کیا جارہا ہے کہ قومی ٹیم 30 سال بعد تاریخ ایک بار پھر دہرائے گی۔

اتوار کو ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل سے قبل اب تک ان دونوں (1992 اور 2022) ٹورنامنٹس میں ایک جیسی ہونے والی چیزوں پر نظر ڈالتے ہیں۔

آسٹریلیا سے شکست

1992 کے ورلڈکپ سے قبل 1987 کے ورلڈکپ کا سیمی فائنل پاکستان کے شہر لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا، اس میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 18 رنز سے شکست دی تھی۔

اب بات کریں اس ورلڈکپ کی تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے 2022 سے قبل 2021 کے سیمی فائنل میں بھی پاکستان کو آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست دی۔

ورلڈکپ کے پہلے میچ میں میلبرن کے میدان میں شکست

1992 کے ورلڈکپ میں پاکستان کا پہلا میچ ویسٹ انڈیز کے خلاف تھا، میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے پہلے میچ میں پاکستانی ٹیم کو بھارت نے شکست دی اور دونوں مرتبہ گراؤنڈ میلبرن کا ہی تھا۔

بھارت سے شکست

1992 کے ورلڈکپ میں سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں بھارت نے پاکستان کو 43 رنز سے شکست دی تھی جبکہ 2022 میں بھی پاکستان کو بھارت نے 4 وکٹوں سے شکست دی۔

سیمی فائنل تک رسائی کا فیصلہ آخری دن

دونوں مرتبہ پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کا فیصلہ بالکل آخری دن اور آخری موقع پر ہوا، 1992 میں انگلینڈ کے خلاف میچ میں جہاں بارش ابر رحمت بنی وہیں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دے کر آسٹریلیا کی فتح پر نظریں جمائی ہوئی تھیں اور قسمت کی دیوی نے پاکستان پر نظر کرم کی اور آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر پاکستان کے سیمی فائنل تک رسائی کے راستے صاف کر دیے۔

کچھ ایسا ہی اس بار بھی ہوا اور زمبابوے سے شکست کے بعد پاکستان کی نظریں جہاں بنگلا دیش کے خلاف جیت پر تھیں وہیں بھارت یا جنوبی افریقا کی شکست پر بھی انحصار تھا اور سیمی فائنل تک رسائی کے لیے آخری روز ایک بار پھر فیصلہ پاکستان کے حق میں آیا، نیدر لینڈ نے جنوبی افریقا کو ہرا کرپاکستان کے لیے سیمی فائنل کے راستے صاف کر دیے اور پھر اگلے میچ میں پاکستان نے بنگلا دیش کو شکست دیکر ٹاپ فور ٹیموں میں جگہ بنا لی۔ 

سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست دینا

1992 کے ورلڈکپ میں بھی پاکستان نے کیویز کو سیمی فائنل میں شکست سے دوچار کیا تھا جبکہ رواں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں بھی گرین شرٹس نے نیوزی لینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کی۔

فائنل میں انگلینڈ مدمقابل

1992 کے ورلڈکپ میں بھی پاکستان کے مدمقابل انگلینڈ تھا جبکہ 2022 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں بھی انگلش ٹیم گرین شرٹس کا مقابلہ کرے گی۔

تاہم اب دیکھنا یہ کہ کیا پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کو شکست دے کر 30 سال پرانی تاریخ کو دہرائے گا یا اس بار انگلش ٹیم نئی تاریخ رقم کرے گی۔

مزید خبریں :