Time 12 نومبر ، 2022
پاکستان

کار اور ہاؤس فنانس کے نام پر اربوں کے فراڈ کا نیا اسکینڈل سامنے آگیا

دو سو سے زائد ایف آئی آرز درج ہونے کے باوجود ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں: متاثرین کا دعویٰ — فوٹو: فائل
دو سو سے زائد ایف آئی آرز درج ہونے کے باوجود ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں: متاثرین کا دعویٰ — فوٹو: فائل

کار اور ہاؤس فنانس کے نام پر اربوں روپے کے فراڈ کا نیا اسکینڈل سامنے آگیا، دو ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے خریدو فروخت سے متعلق معروف ویب سائٹس پر شیڈو کمپنیاں بنائیں اور سیکڑوں افراد سے مالی فراڈ کیا۔

ملزمان نے مڈل کلاس طبقے کی آسان شرائط پر اچھی گاڑی اور اچھا گھر حاصل کرنے والی خواہش کی کمزوری کا فائدہ اُٹھایا اور اربوں روپے کے مبینہ فراڈ کیلئے خریدو فروخت کی معروف ویب سائٹس کا استعمال کیا۔

متاثرین کا دعویٰ ہے کہ دو سو سے زائد ایف آئی آرز درج ہونے کے باوجود ملزمان آزاد گھوم رہے ہیں۔

جیونیوز کی تحقیق کے مطابق پہلے شیڈو کمپنیوں کے ذریعے کم قیمت پر گاڑیاں اور گھر دینے کا جھانسہ دیا جاتا، پھر کوئی سادہ لوح شہری "ڈاؤن پے منٹ" جمع کراتا تو "کانٹریکٹ" کی پیچیدہ شقوں کے سہارے تاخیری حربے استعمال کئے جاتے، اس کے بعد کوئی پریشان ہوکر ایف آئی آر کٹواتا تو رقم ہتھیانے والی کمپنی کا نام اور اس کا اسٹاف تبدیل کردیا جاتا۔

جیونیوز کو حاصل دستاویزات سے پتا چلا ہے کہ ان کمپنیوں کے خلاف کیس 2021 میں ہائی کورٹ  کی جانب سے نیب کو منتقل کیا گیا تھا جس پر دو سال سے کوئی بھی شنوائی نہیں ہوئی۔

فراڈ سے متاثر ہونے والوں کی تعداد 716 بتائی گئی ہے جبکہ فراڈ کرنے والوں کے خلاف دو سو سے زائد ایف آئی آر بھی درج ہیں لیکن مرکزی ملزمان سمیت نہ کوئی گرفتار ہوا ہے اور نہ کسی کی رقم واپس ملی۔

جیو نیوز نے متعدد بار ملزمان کے دئے گئے نمبروں پر رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔

مزید خبریں :