19 نومبر ، 2022
اپنے منفرد ذائقے اور رسیلہ ہونے کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور سرگودھا کے کینو کی فصل پک کر تیار ہوگئی۔
ملکی پیداوار کا 70 فیصد کینو سرگودھا میں پیدا ہوتا ہے جہاں اب پھل تیار ہوکر اترنا شروع ہو گیا ہے۔
موسم سرما کی سوغات یہ کینو ذائقے اور لذت کے لحاظ سے اپنی الگ پہچان رکھتے ہیں لیکن کینو کی پیدا وار ، مٹھاس اور اقسام کے حوالے سے سرگودھا دنیا بھر میں مشہور ہے، یہاں پر سالانہ 14 لاکھ ٹن سالا نہ کینو پید ا ہو تا ہے، یہی وجہ ہے کہ سرگودھا کی تحصیل بھلوال کو پاکستان کا کیلی فورنیا بھی کہا جا تا ہے جہاں کینو ، مسمی، فلوٹر اور ریڈ بلڈ مالٹا سمیت 60 سے زائد اقسام یہاں پیدا ہو تی ہیں۔
مالٹے کے باغا ت میں کینو کو توڑنا بھی ایک فن ہے جس کے لیے خصوصی طو ر پر ملتا ن سے مز دور آتے ہیں، کینو توڑنے سے لیکر فیکٹر یو ں میں پیکنگ تک کے عمل میں 2 لاکھ سے زائد مزدور اس کاحصہ بنتے ہیں۔
کینو کی کٹائی کرنے والے مزدور وں کا کہنا ہے کہ کینو کی توڑائی کرنے کے ہم ماہر ہیں، ہمیں اچھی تنخواہ مل جاتی ہے اور یہاں ہمارا کام اچھا چلتاہے۔
جیو سے گفتگو کرتے ہوئے باغ کے مالک کا کہنا تھا کہ میری یہ لیبر خصوصی طور پر ملتان سے منگوائی گئی ہے، یہ کینو توڑنے کے ماہر ہیں، مقامی مزدور کینو ٹھیک سےنہیں توڑ سکتے، تیار ہوئے کینو روس کی ریا ستوں کے علاوہ انڈونیشیا، ملائیشیا، متحدہ عرب امارت اور مشرق وسطیٰ میں بھی ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔
باٖغ کے مالک کا مزید کہنا تھا کہ موسم سرما میں کینو کی پیداوار بہت زیادہ ہوتی ہے، یہ کھٹے میٹھے رسیلے کینو دنیا بھر کے ممالک امپورٹ کرتے ہیں۔