ملیر قتل کیس: دوپہر ڈیڑھ بجے تک سب صحیح تھا، زخمی فواد کی والدہ کا بیان

کراچی کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں گھر سے ایک ہی خاندان کی تین بچیوں اور ان کی والدہ کی لاشیں ملی ہیں— فوٹو: فائل
کراچی کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں گھر سے ایک ہی خاندان کی تین بچیوں اور ان کی والدہ کی لاشیں ملی ہیں— فوٹو: فائل

کراچی کے علاقے ملیر شمسی سوسائٹی میں گھر سے ایک ہی خاندان کی تین بچیوں اور ان کی والدہ کی لاشیں ملی ہیں۔

کراچی کے الفلاح تھانے کی حدود شمسی سوسائٹی کے ایک گھر میں پر تشدد واقعات میں 3 بچیوں اور ان کی والدہ کو قتل کردیا گیا جب کہ ایک مرد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

فواد کی والدہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دوپہر ڈیڑھ بجے تک سب صحیح تھا، آج بچیاں اسکول اور کالج بھی گئی تھیں، بیٹے کو 4 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی، میں نے دو چیخوں کی آواز سنی تو میں نے اوپر کال کی کسی نے فون نہیں اٹھایا، میں جب اوپر گئی تو دروازہ نہیں کھلا۔

فواد کی والدہ نے مزید بتایا کہ ہم نے دروازے کو زور سے ہلایا تو کنڈا کھل گیا، اندر گئی تو بچیاں جہاں سوتی تھیں وہیں پڑی ہوئی تھیں، دوسرے کمرے میں بہو کے اوپر کمبل پڑا ہوا تھا،اند گئی تو میرا بیٹا فواد بھی زخمی پڑا تھا، میرے بیٹے یا بہو نےکبھی کسی بات کی شکایت نہیں کی، آج ساری پوتیاں مجھ سے مل کر پڑھنے گئی تھیں۔

فواد کو مالی مسائل کاسامنا نہیں تھا، فواد کے ہم زلف کی گفتگو

فواد کے ہم زلف کا کہنا ہے کہ فواد کو مالی مسائل کاسامنا نہیں تھا، فواد اپنی بیٹیوں اور بیوی سے محبت کرتا تھا۔

فواد کے ہم زلف کا کہنا ہے کہ فواد پراعتماد اور رکھ رکھاؤ والاانسان ہے۔

مزید خبریں :