Time 11 جنوری ، 2023
پاکستان

نرسوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے کے شواہد نہیں ملے، کوئٹہ اسکینڈل کی انکوائری مکمل

گزشتہ دنوں گمنام خط میں سرکاری اسپتال میں نرسوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے کا الزام لگایا گیا تھا— فوٹو:فائل
گزشتہ دنوں گمنام خط میں سرکاری اسپتال میں نرسوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے کا الزام لگایا گیا تھا— فوٹو:فائل

کوئٹہ کے سرکاری اسپتال میں نرسوں کوجسم فروشی پرمجبورکرنے کے الزام کی تحقیقات مکمل کرلی گئیں۔

 محکمہ صحت کے حکام کے مطابق سیکرٹری صحت بلوچستان کو تین جنوری کو ایک گمنام خط موصول ہوا تھا جس میں کوئٹہ کے سرکاری شیخ زاید اسپتال کے انتظامی عملے اور ہیڈ نرس مسرت تنویر پر نرسوں کو جسم فروشی پر مجبور کرنے کا الزام لگاکر خفیہ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

سیکرٹری صحت بلوچستان صالح محمد ناصر نے ان الزامات کی تحقیقات کیلئے ایڈیشنل سیکرٹری صحت عتیق اللہ خان کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس نے ایک ہفتے کی تحقیقات کے بعد انکواری رپورٹ سیکرٹری صحت کو پیش کردی۔

اس حوالے سے سیکرٹری صحت نے بتایا کہ انکوائری ٹیم کو نرسوں سمیت اسپتال میں تعینات خواتین عملے کو جسم فروشی پر مجبور کرنے کے کوئی شواہد نہیں ملے تاہم اسپتال کے انتظامی مسائل ضرور سامنے آئے جس میں انتظامیہ کی جانب سے مالی فوائد کیلئے اسپتال کے عملے کو تنگ کرنے کی شکایات ریکارڈ پر آئیں۔

سیکرٹری صحت بلوچستان نے اسپتال کے انتظامی مسائل کے ذمہ داروں کے تعین کیلئے کمیٹی کو تحقیقات میں توسیع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

مزید خبریں :