جونیئر لیگ میں کروڑوں کے نقصان پر پی سی بی کاکمرشل ڈپارٹمنٹ مشکل میں آگیا

پرانے نظام میں پی سی بی، سدرن پنجاب کے علاوہ کسی ایسوسی ایشن کی ٹیم فروخت کرنے میں ناکام رہا تھا/ فائل فوٹو
پرانے نظام میں پی سی بی، سدرن پنجاب کے علاوہ کسی ایسوسی ایشن کی ٹیم فروخت کرنے میں ناکام رہا تھا/ فائل فوٹو

کراچی: چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی چارج سنبھالنے کے بعد جہاں کئی ڈائریکٹرز کی تنخواہوں میں کمی لانے پر غور کررہے ہیں وہیں پی سی بی کے ڈائر یکٹر کمرشل عثمان وحید کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ 

پی سی بی کے دستاویز کے مطابق کارپوریٹ کلچر سے آنے والے عثمان وحید کی تنخواہ 9 لاکھ98 ہزار روپے ہے اور ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے مئی2022 میں ذمے داریاں سنبھالی تھیں، ان کی تقرری کے بعد بورڈ نے ایک ارب روپے کی لاگت سے سب سے مہنگا منصوبہ پاکستان جونیئر لیگ کا کیا تھا جس میں 15کرو ڑ روپے کی آمدنی ہوئی اور 85 کروڑ روپے کا بھاری نقصان ہوا۔ 

پرانے نظام میں پی سی بی، سدرن پنجاب کے علاوہ کسی ایسوسی ایشن کی ٹیم فروخت کرنے میں ناکام رہا تھا، رمیز راجا نے اپنی چیئرمین شپ میں پاکستان سپر لیگ کے تمام اسپانسر شپ معاہدوں کو حتمی شکل دے دی تھی۔

اب نائلہ بھٹی کو کمشنر پی ایس ایل مقرر کیا گیا ہے، وہ اس سے قبل پی سی بی میں ڈائریکٹر مارکیٹنگ رہ چکی ہیں۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی شعبوں کی تنظیم نو کے ساتھ کمرشل ڈپارٹمنٹ سے متعلق بھی فیصلے کیے جائیں گے۔ 

اس حوالے سے نمائندہ جنگ نے عثمان وحید سے رابطہ کیا تو انہوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میں پی جے ایل کے بارے میں کوئی بات نہیں کرسکتا نہ مجھے نقصان کے بارے میں معلومات ہیں، آپ میڈیا ڈپارٹمنٹ سے بات کرسکتے ہیں۔

مزید خبریں :