08 فروری ، 2023
ملتان میں پولیس نے الیکشن کمیشن میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر کے ڈیرے پر چھاپہ مار کر 10 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
ملتان میں آج کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے دوران مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے کارکنان میں جھگڑا ہوگیا جس کے بعد الیکشن کمیشن کا آفس میدان جنگ بن گیا تھا۔
پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں پی ٹی آئی کے رہنما عامر ڈوگر کے ڈیرے پر چھاپہ مار کر 10 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
سٹی پولیس افسر رانا منصور کے مطابق چھاپے کے دوران پی ٹی آئی کے 10 سے زائد کارکنوں کوحراست میں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ حراست میں لیے گئے کارکنوں پر الیکشن کمیشن میں ہنگامہ آرائی کا الزام ہے اور الیکشن کمیشن کی جانب سے درخواست کے بعد سی سی ٹی وی کی مدد سے مزید ملزمان کی شناخت کی جا رہی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے بھی کارکنوں کے ہمراہ گرفتاری دینے پر اصرار کیا اور کہا کہ کارکنوں کوحراست میں لیا ہے تو میں بھی آپ کے ساتھ چلوں گا۔
دوسری جانب پولیس نے ملک عامر ڈوگر کی گرفتاری کی تردید کی اور کہا کہ ملک عامر ڈوگر کو گرفتار نہیں کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک عامر ڈوگر خود کارکنوں کےساتھ گرفتاری دینےآئے ہیں۔
اُدھر ملتان میں تحریک انصاف کے کارکنوں نے عامر ڈوگر اور دیگر کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔ کارکنوں نے دو مقامات پر ٹائر نذرآتش کرکے سڑک کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔
تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ عامر ڈوگر قومی اسمبلی کے تحریک انصاف کے سابقہ چیف وہپ کی گرفتاری بڑھتی ہوئی فسطائیت کی ایک اور تازہ مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا جنازہ نکل رہا ہے۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے عامر ڈوگر کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ عامر ڈوگر کی گرفتاری سے جیل بھروتحریک کا آغازہوگیا ہے، پی ٹی آئی کے لوگوں کوگرفتارکیا جارہا ہے۔
فرخ حبیب کا کہنا تھاکہ ملتان میں عامر ڈوگر کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہے، پی ڈی ایم اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال بند کرے اور عامر ڈوگر کو فوری رہا کیا جائے۔
خیال رہے کہ ملک عامر ڈوگر قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے چیف وہپ رہے ہیں اور سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق معاون خصوصی برائے سیاسی امور بھی رہے۔