12 فروری ، 2023
پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز اسلام آباد یونائیٹڈ میں شامل فاسٹ بولر حسن علی کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ کھیل کر انہیں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے سے قبل ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کا ماحول کیا ہوتا ہے۔
پی ایس ایل میں پشاور زلمی سے بطور ایمرجنگ کرکٹر اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والے حسن علی تینوں فارمیٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ ان کا شمار ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جنہیں پاکستان سپر لیگ کی پروڈکٹ کہا جاتا ہے۔
کراچی میں پی ایس ایل 8 کے ایکشن سے قبل میڈیا سے گفتگو میں حسن علی نے کہا کہ اس لیگ نے ان کے کیرئیر میں بہت ایم کردار ادا کیا ہے، آٹھ سال قبل اس لیگ میں ایمرجنگ پلیئر کے طور پر منتخب ہوئے تھے اور آج پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں دنیا بھر کے ٹاپ انٹرنیشنل پلیئرز کے ساتھ ڈریسنگ روم شیئر کیا جس سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا، سب سے اہم یہ تھا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے سے قبل ہی انٹرنیشنل کرکٹ کا ماحول مل گیا جس کا فائدہ یہ ہوا کہ جب انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی تو اس کا پریشر نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ شاداب خان سمیت بہت سے کھلاڑی پی ایس ایل سے نکل کر ہی آئے ہیں اور یہ نوجوانوں کیلئے ایک اچھا موقع ہے کہ وہ اس لیگ میں کھیلیں، اچھا پرفارم کریں اور سب کی توجہ حاصل کریں۔
حسن علی کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ کیلئے اسلام آباد کا اسکواڈ کافی بیلنس ہے، ہر شعبے میں اچھے کھلاڑی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاداب خان کو ویسے تو بہت سے تحفے مل گئے ہیں لیکن اگر اسلام آباد کی ٹیم جیت گئی تو یہ بھی شاداب خان کی شادی کا ایک تحفہ ہوگا۔
اس موقع پر ایک صحافی کی فرمائش پر حسن علی نے پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم سے بھی شادی کی درخواست کردی۔
ایک سوال پر حسن علی کا کہنا تھا کہ شاداب خان نے بطور کپتان کافی اچھا کھیل پیش کیا ہے اور خود کو ایک اچھا کپتان منوایا ہے، اگر مستقبل میں پاکستان کی قیادت کا موقع ملا تو بھی شاداب جان لگاکر قیادت کریں گے۔
ایک سوال پر فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ یہ ٹورنامنٹ ان کیلئے بھی اچھا موقع ہے کہ وہ اچھی پرفارمنس دیں اور ثابت کریں کہ حسن علی ابھی ختم نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنا جشن منانے کا انداز وہی رکھیں گے کیونکہ برانڈز اپنا انداز کبھی نہیں بدلتے۔ حسن علی نے مزید کہا کہ وہ اپنی بیٹنگ پر بھی کام کررہے ہیں جہاں موقع ملا وہ اس شعبے میں بھی اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کریں گے۔
جب ایک صحافی نے پوچھا کہ آپ فیلڈ پر شرارتیں کرتے ہیں جس پر ناقدین کا کہنا ہے کہ کرکٹ سے فوکس ہٹ جاتا ہے تو حسن علی نے کہا کہ انہیں کرکٹ کے سوا کوئی اور کام آتا نہیں تو کرکٹ سے فوکس کیسے ہٹا سکتے ہیں؟ جس کو لگتا ہے کہ کرکٹ کو اہمیت نہیں دیتا وہ آکر دیکھ لیں کہ ٹریننگ کس طرح کرتا ہوں۔