29 مارچ ، 2023
لاہور ہائیکورٹ نے اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے خلاف درخواست پرجواب جمع کرانے کے لیے الیکشن کمیشن کو 6 اپریل تک کی مہلت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
وکیل درخواست گزارنے کہا کہ راجہ ریاض کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے اس لیے وہ اپوزیشن لیڈر نہیں بن سکتے، پی ٹی آئی ارکان کے مستعفی ہونےکے بعد راجہ ریاض کو 20 ایم این ایز کی بنیاد پر اپوزیشن لیڈر بنایا گیا، عدالت کسی بھی غیر آئینی کام پر حکم جاری کر سکتی ہے لہٰذا عدالت راجہ ریاض کی تقرری غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دے۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخواست پر الیکشن کمیشن کو جواب جمع کرانے کے لیے 6 اپریل تک کی مہلت دے دی۔