Time 13 اپریل ، 2023
پاکستان

اے ٹی سی: 3 مقدمات میں عمران کی 4 مئی تک ضمانت منظور، آج ویڈیولنک پر حاضری کی اجازت

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 3 مختلف مقدمات میں عمران خان کی 4 مئی تک عبوری ضمانت منظور کرلی اور سکیورٹی وجوہات پر انہیں آج ویڈیولنک کے ذریعے حاضری کی اجازت دے دی۔

انسداد دہشت گردی عدالت میں عمران خان کے خلاف 3 مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت اور ویڈیو لنک سے حاضری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالتی طلبی پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل عبدالجبار ڈوگر پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہےکہ حالات ایسے ہوں تو ویڈیولنک پر حاضری ہو سکتی ہے، آپ کو کیا اعتراض ہے؟ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نےکہا کہ مجھے 10 سے 15 منٹ دے دیں، میں عدالت کی معاونت کردیتا ہوں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف کوئی حوالہ ملا توپیش کروں گا۔

عدالت نے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سے سوال کیا کہ کیا خطرے کا لیول وہی ہے جو عمران خان کے وکیل بتا رہے ہیں۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نےکہا کہ پولیس فائل کے مطابق عمران خان کو کوئی خطرہ نہیں۔

جج کا کہنا تھا کہ  تو آپ کہہ رہے ہیں کہ تھریٹ لیول ایسا نہیں جس کا دوسرےفریق نے اظہارکیا؟ اس پر  پراسیکیوٹر نےکہا کہ جی میرے علم کے مطابق ایسا نہیں ہے۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نےکہا کہ ہمارے پاس پوری معلومات ہیں، تاریخ کو دہرانےکا موقع نہیں دینا چاہیے، بینظیر بھٹو کا واقعہ سامنے ہے۔

جج کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس قتل کے ملزمان آتے ہیں، ان کو اس سے بھی زیادہ خطرات ہوتے ہیں،  آپ کی سکیورٹی نے تو مبینہ طور  پر لوکل پولیس پر بھی ہتھیار سیدھے کرلیے تھے، عمران خان  زندگی کا  حق انجوائے کرنا  چاہتے ہیں تو  آزادانہ  پھرنے کے حق پر سمجھوتہ کرلیں۔

 وکیل نے کہا کہ عمران خان کو گولیاں لگی تھیں۔ عدالت کے استفسار پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ  عمران خان کا ایم ایل سی بنا تو ہے لیکن یہ وزیر آباد سے بنا ہونا چاہیے تھا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ شامل تفتیش ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ایک بیان ریکارڈ کروا دیا تو ختم، شامل تفتیش ہونے کا مطلب ہےکہ جب پولیس طلب کرے پیش ہونا لازم ہے۔

عدالت نے عمران خان کی عبوری ضمانت اور ویڈیو لنک حاضری کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کوآج کی سماعت کے لیے ویڈیو لنک سے حاضری کی اجازت دے دی۔

وکیل عمران خان نے استدعا کی کہ عیدکے بعدکی کوئی تاریخ دے دیں، اس پر عدالت نے کہا کہ باقی ملزمان کے ساتھ کی تاریخ دیں گے۔

عدالت نے عمران خان اور تحریک انصاف کے دیگر  رہنماؤں کی عبوری ضمانت 4 مئی تک منظور کرلی۔

مزید خبریں :