Time 21 اپریل ، 2023
کھیل

اناپورنا سر کرنےکا تجربہ بہت مشکل رہا، کچھ دوست جان سے گئے کچھ لاپتہ ہیں: شہروز

اناپورنا چوٹی سر کرنےکا تجربہ ہر لحاظ بہت مشکل تھا، پہلے میں یادیں ساتھ لاتا تھا اب یادیں وہاں چھوڑ کر آیا ہوں: پاکستانی کوہ پیما۔ فوٹو فائل
اناپورنا چوٹی سر کرنےکا تجربہ ہر لحاظ بہت مشکل تھا، پہلے میں یادیں ساتھ لاتا تھا اب یادیں وہاں چھوڑ کر آیا ہوں: پاکستانی کوہ پیما۔ فوٹو فائل

حال ہی میں اناپورنا چوٹی سر کرنے والے پاکستان کے عالمی ریکارڈ یافتہ کم عمر کوہ پیما شہروز کاشف نے 8 ہزار میٹر سے بلند 11 ویں چوٹی سر کرنے کے تجربے کو انتہائی مشکل قرار دیا ہے۔

جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے شہروز کاشف کا کہنا تھا 8 ہزار میٹر سے بلند 11 چوٹیاں سر کرنے والا کم عمر کوہ پیما ہوں، میرا ٹارگٹ 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14چوٹیاں سر کرنا ہے۔

 شہروز کاشف نے بتایا کہ سرجری کے بعد میں نے پہلی چوٹی سر کی ہے،  اس مہم جوئی کے دوران بہت مشکلات کا سامنا رہا، یہ ہر لحاظ بہت مشکل تھا،   پہلے میں یادیں ساتھ لاتا تھا اب یادیں وہاں چھوڑ کر آیا ہوں، میرے قریبی دوست جان سے گئے اور کچھ لاپتہ ہیں، کچھ کی حالت نازک ہے۔

ان کا کہنا تھا  نول سے قریبی تعلق تھا وہ مجھے بیٹا کہہ کر بلاتے لیکن اب وہ اس دنیا میں نہیں رہے،  میرے لیے سب کچھ بھلانا مشکل ہو رہا ہے اور میں اس چیز کو ہضم نہیں کر پا رہا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس نانگا پربت پر میں گم گیا تھا، اب دوسرے گم گئے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ پیچھے لوگوں کے کیا احساسات ہوتے ہیں، اس مرتبہ میں بچ نکلا لیکن میرے باقی کئی دوست نہیں بچ سکے،  میرے ساتھ خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی اور ایک بھارتی دوست بھی تھے، میں نائلہ اور ارجن اکٹھے تھے، ہم نے ایک دوسرے کو سپورٹ کیا اور اسی طرح ہم ریسکیو ہوئے۔

شہروز کاشف خوش ہیں کہ عید اپنے گھر والوں کے ساتھ منائیں گے، انہوں نے کہا کہ اپنی فیملی کے ساتھ عید کرنے کے لیے واپس پہنچا ہوں، میری اماں کی خاص خواہش تھی کہ ان کے ساتھ عید کروں اور میں بھی یہی چاہتا تھا۔

انو پورنا ٹاپ پر لاہور قلندرز کا جھنڈا گاڑھنے کے حوالے سے شہروز کاشف نے بتایا کہ میں نے پاکستان کا جھنڈا ہر چوٹی سر کرنے کے بعد لہرایا،  اس مرتبہ پاکستان کے بعد لاہور قلندرز کا جھنڈا بھی لہرایا،  لاہور قلندرز میری پی ایس ایل کی پسندیدہ ٹیم اورکرکٹ میرا پسندیدہ کھیل بھی ہے اور میں لاہور سے بھی ہوں، سپورٹ کے طور پر لاہور قلندرز کا جھنڈا ساتھ لے کر گیا اور لہرایا،  یہ اسپانسر نہیں بلکہ لاہور قلندرز سے محبت ہے کیونکہ لاہور قلندرز کو بہت فالو کرتا ہوں میچز دیکھتا ہوں۔

شہروز کاشف کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر سے کچھ سپورٹ مل رہی ہے، حکومت نے نہ کیا ہے اور نہ امید ہے۔

مزید خبریں :