04 جون ، 2023
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ندا ڈار نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے ’’کمفرٹ زون‘‘ سے باہر نکل کر پختگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، وقت کے ساتھ ساتھ چیزیں اور بہتر ہوں گی۔
کراچی میں جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ندا ڈار نے کہا کہ ہمیں اچھی ٹیموں سے مقابلوں کا تجربہ کم ہے، پی ایس ایل نمائشی میچز میں نوجوان پلیئرز کو بہت کچھ سیکھنے کو ملا تھا، پلیئرز کو اندازہ ہوا کہ بڑے میچز میں کس طرح اپروچ کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ویمن ٹیم کا کافی اچھا پول تیار ہوچکا ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سینیئرز اور جونیئرز کو ساتھ لے کر چل رہا ہے، اچھی چیز ہے کہ ایمرجنگ پلیئرز تیار ہورہے ہیں، بیک اپ تیار ہورہا ہے، اب زیادہ پریکٹس دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شروع سے ہی خواہش تھی کہ لڑکیوں کا پول بڑھایا جائے، کافی پرجوش ہوں کہ لڑکیوں کا پلیئرز پول بڑھ رہا ہے، لڑکیوں کا پول بڑھے گا تو ہمیں اندازہ ہوگا کہ کس پلیئر کو کہاں کھلانا ہے، ایسا گروپ بنانا ہے جس سے ہمیں بھی یہ مشکل ہو کہ کس کو ٹیم میں لیں اور کس کو نہ لیں، ہمارے لیے جتنی مشکل ہوگی، اتنا ہی ہماری ٹیم کیلئے بہتر ہوگا۔
ندا ڈار نے مزید کہا کہ ہم سب کی اولین ترجیح ہے کہ پاکستان کو ٹاپ ٹیم بنائیں، ایسی پلیئر لانی ہیں جن میں شوق، جذبہ اور کچھ کر دکھانے کا ارادہ ہو، ایمجرنگ اور انڈر 19 کی پلیئرز پر نظر ہے، وہ آگے آسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پلیئر کیلئے سب سے اہم بات پلیٹ فارم اور ایکسپوژر ملنا ہے، ویمن سپر لیگ ہمارے لیے اچھا پلیٹ فارم ہے جس سے پلیئرز کو ایکسپوژر ملے گا۔
ندا ڈار کا کہنا تھا کہ بطور کپتان مجھ پر ذمہ داری ہے کہ میں ٹیم کو آگے لے کر چلوں، ہر پلیئر کیلئے بیک اپ تیار کرناہمارے پلان کا حصہ ہے، جو کام ہورہا ہے امید ہے اس کے بہتر نتائج موصول ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں ویمن کرکٹ کا ٹریند بدل چکا ہے جو کافی حوصلہ افزاء بات ہے، ہمارے دور میں دس، پندرہ لڑکیاں ہوتی تھی، بڑی مشکل سے تیس پلیئرز پوری ہوتی تھیں، اب پاکستان میں بھی ایسے ایسے علاقوں سے لڑکیاں آ رہی ہیں جہاں سے سوچا بھی نہ تھا۔
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان ندا ڈار کا کہنا تھا کہ پلان میں بہت کچھ ہے، آنے والے دنوں میں لڑکیوں کیلئے بہت کرکٹ ہے۔