13 جون ، 2023
کراچی: موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کا کہنا ہےکہ کئی سالوں سے بحیرہ عرب کے طوفانوں کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہوا ہے، آنے والے وقتوں میں طوفانوں کی شدت اور تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے موسمیاتی تجزیہ کار جواد میمن کا کہنا تھا کہ موجودہ طوفان کے دوران سطح سمندر کا درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہا ہے، موجودہ سمندری طوفان نے ابتدائی مرحلے میں ہی شدت پکڑلی تھی۔
جواد میمن کے مطابق 5 سے 6 سالوں سے بحیرہ عرب شدید متحرک ہوتا جا رہا ہے، اسی سال 5 ٹروپیکل سسٹم بھی بحیرہ عرب میں بنے، آنے والے وقتوں میں طوفانوں کی شدت اور تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
موسمیاتی تجزیہ کار کا کہنا ہےکہ سطح سمندر کا درجہ حراست 30 سے 32 درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپر جوائے کی شدت برقرار ہے اور طوفان کے اثرات پاکستان اور بھارت کے ساحلی علاقوں میں آنا شروع ہو گئے ہیں۔
بلوچستان کے ساحلی علاقے اورماڑہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ سمندری لہریں ساحل کے قریب سڑک تک پہنچ رہی ہیں، اورماڑہ میں سمندری پانی گھروں اور دکانوں میں بھی داخل ہو گیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق طوفان بپر جوائے شدت میں کمی کے ساتھ کراچی سے 470 کلومیٹر جب کہ ٹھٹہ سے 460 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے. طوفان کی پیشرفت اس کے ممکنہ اثرات کو مزید واضح کر ےگی۔
حکام کے مطابق طوفان بپر جوائے کے باعث سمندر میں 30 سے 40 فٹ اونچی لہریں اٹھنے لگی ہیں تاہم فی الحال طوفان کا رخ بھارتی گجرات کی طرف ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر طوفان نے اپنا رستہ بدلا تو کراچی سمیت سندھ کی پوری ساحلی پٹی متاثر ہونے کا خدشہ ہے اور ساحلی علاقوں میں 300 سے 400 ملی میٹر تک تیز بارشوں کا امکان ہے۔