18 جون ، 2023
لاہور پولیس نے رہائی کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی )عمران خان سے ملنے والے 27 کارکنوں کوگرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
پنجاب کے مختلف اضلاع سے پی ٹی آئی کارکن جیلوں سے رہائی کے بعد چیئرمین سے ملنے زمان پارک پہنچے تھے۔
کارکنوں کا تعلق ضلع قصور،لاہور، گوجرانوالا اور سرگودھا سے ہے
کارکن ملاقات کے بعد واپس جانے لگے تو مختلف علاقوں میں لگے ناکوں پر پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا، جیو نیوز نے گرفتار کارکنوں کی فہرست حاصل کر لی ہے۔
فہرست کے مطابق گرفتار کارکنوں میں زیادہ تر کا تعلق ضلع قصور،لاہور، گوجرانوالا اور سرگودھا سے ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار کارکنوں کو ابھی تک کسی مقدمے میں نامزد نہیں کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں لاہور ہائی کورٹ نے لاہور سمیت پنجاب کے 11 اضلاع میں پاکستان تحریک انصاف کےکارکنوں کی نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے تمام افرادکو فوری طور پر رہا کرنےکا حکم دیا تھا۔
جسٹس صفدر سلیم شاہد نے درخواستوں پر 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
دوسری جانب سندھ حکومت نے بھی تحریک انصاف کے کارکنوں سمیت 30 نظربند شہریوں کو مختلف جیلوں سے رہا کردیا۔
سانحہ 9 مئی : عمران خان کو کیوں گرفتار کیا گیا تھا؟
9 مئی کے روز قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد 9 مئی کو ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے دوران ریاستی اور فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا تھا اس دوران پرتشدد مظاہرین نے قائم پاکستان کے تاریخی ریڈیو اسٹیشن کو بھی آگ لگادی تھی۔