29 جولائی ، 2023
لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی قابل ٹیکس نہیں۔
نجی کمپنی کو ایڈیشنل کلیکٹر نے جون2006 کو سال2004-2005 کے ٹیکس چوری کے الزام پر اظہار وجوہ کا نوٹس دیا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نوٹس وارنٹی میں تبدیل کیے گئے پارٹس پر سیلز ٹیکس نہ دینے پر جاری کیاگیا، نوٹس کا جواب دیا تاہم متعلقہ افسر نے سائل کو سیلز ٹیکس دینے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
درخواست گزار کا کہنا تھاکہ کلیکٹر کسٹم سیلز ٹیکس نے نومبر 2007 میں اپیل بھی خارج کی تھی، ٹربیونل نے بھی فروری 2010 میں درخواست خارج کردی تھی، وارنٹی میں تبدیل کیےگئے پارٹس پر کسٹمر سے قیمت وصول نہیں کی جاتی، وارنٹی گاڑی کی قیمت میں ہی شامل ہوتی ہے۔
لاہورہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے نجی کارکمپنی کی درخواست پر قانونی نکتہ طے کیا اور نجی کمپنی کی درخواست منظور کر لی۔
لاہورہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی قابل ٹیکس نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وارنٹی میں پارٹس کی تبدیلی گاڑی کی قیمت میں شامل ہوتی ہے جس پرپہلے ہی ٹیکس ادا ہوچکا ہوتا ہے۔