5 دہائیوں میں بھیجا گیا پہلا روسی مشن ناکام، چاند سے ٹکرا کر تباہ

روسی مشن نے 17 اگست کو چاند کی سطح کی تصویر کھینچی تھی / رائٹرز فوٹو
روسی مشن نے 17 اگست کو چاند کی سطح کی تصویر کھینچی تھی / رائٹرز فوٹو

5 دہائیوں میں پہلی بار چاند پر بھیجے جانے والا روس کا خلائی مشن ناکام ہو گیا ہے۔

لونا 25 اسپیس کرافٹ تکنیکی خرابی کے بعد چاند کی سطح سے ٹکرا گیا ہے۔

روس کے خلائی ادارے راسکوسموس اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رابطہ منقطع ہونے کے بعد لونا 25 چاند کی سطح سے ٹکرا گیا ہے۔

ادارے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لونا 25 چاند سے ٹکرانے سے قبل طے شدہ راستے سے ہٹ کر ایسے مدار پر چلا گیا تھا جہاں اسے بھیجنے کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی تھی۔

روسی ادارے کا کہنا تھا کہ ایک خصوصی کمیشن لونا 25 کی تباہی کے وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کرے گا۔

اس اسپیس کرافٹ نے 21 اگست کو چاند کے قطب جنوبی میں اترنا تھا مگر 19 اگست کو روسی خلائی ادارے کا اس سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔

روسی خلائی ادارے راسکوسموس کی جانب 19 اگست کو بتایا گیا تھا کہ اسپیس کرافٹ کو پری لینڈنگ مدار میں داخلے کی کوشش کے دوران مسئلے کا سامنا ہوا ہے اور ماہرین صورتحال کا تجزیہ کر رہے ہیں۔

اس مسئلے کے باعث یہ اسپیس کرافٹ پری لینڈنگ مدار میں داخل ہونے میں ناکام رہا تھا۔

راسکوسموس کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس وجہ سے لونا 25 کو پری لینڈنگ مدار میں داخلے کی کوشش کے دوران مسائل کا سامنا ہوا۔

روس کی جانب سے آخری بار لونا 24 مشن 1976 میں چاند پر بھیجا گیا تھا مگر اس کے بعد لگ بھگ 5 دہائیوں تک دوبارہ ایسی کوشش نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ بھارت اور روس کے درمیان چاند کے قطب جنوبی میں سب سے پہلے مشن اتارنے کا مقابلہ ہو رہا تھا، جس میں روسی اسپیس کرافٹ کو ناکامی کا سامنا ہوا۔

بھارت کا چندریان 3 مشن 23 اگست کو چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کرے گا۔

روس کی جانب سے مستقبل قریب میں چاند پر مزید مشنز بھیجنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے مگر ابھی واضح نہیں کہ لونا 25 کی ناکامی سے اس پروگرام پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ لونا 25 کو 11 اگست کو روانہ کیا گیا تھا اور وہ 16 اگست کو چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا۔

مزید خبریں :