11 ستمبر ، 2023
کراچی میں آئی آئی چندریگر روڈ پر آہنی گرل کی بے ترتیبی کی وجہ سے رات کو ٹریفک حادثات معمول بن گئے اور صرف ایک ماہ میں درجن سے زائد گاڑیاں تباہ اور متعدد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
آئی آئی چندریگر روڈ پر شاہین کمپلیکس سے ٹاور کی طرف صبح کے اوقات میں ٹریفک کا شدید دباؤ ہوتا ہے، ٹریفک پولیس گاڑیوں کی روانی برقرار رکھنے کے لیے چندریگر روڈ پر آہنی گرل رکھ کر ٹاور جانے والے ٹریک کو کھلا کردیتی ہے۔
اسی طرح سہ پہر کے بعد ٹاور سے شاہین کمپلیکس کی طرف جانے والا ٹریفک زیادہ ہوتا ہے تو چندریگر روڈ کے ڈاؤن ٹریک کو کھلا کردیا جاتا ہے۔
رات 9 بجے کے بعد چندریگر روڈ پر ٹریفک انتہائی کم اور 12 بجے کے بعد نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے، ایسے میں پولیس آہنی گرل کو اپنی جگہ سے نہیں ہٹاتی اور بھاری بھر کم گرل سڑک پر آڑھی ترچھی پڑی رہتی ہیں۔
آہنی گرل کسی ایک جگہ پر لائن دو جب کہ کسی دوسرے مقام پر لائن تین میں ہوتی ہیں۔
سڑک خالی ہونے کی وجہ سے گاڑیاں تیز رفتاری سے گزرتی ہیں، لائن تین میں گاڑی تیز رفتاری سے آنے کے بعد اچانک لائن دو میں گرل پڑی ہونے سے ہر رات کوئی نہ کوئی گاڑی حادثے کا شکار ہو جاتی ہے لیکن ٹریفک پولیس کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔
شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک فلو ختم ہونے کے بعد ان رکاوٹوں کو سڑک سے ہٹایا جائے یا پھر کم از کم انہیں درمیانی لائن پر فکس رکھا جائے۔