11 ستمبر ، 2023
Visa کی تازہ ترینStay Secure اسٹڈی کے مطابق جو آج جاری کی گئی ہے، حد سے زیادہ اعتماد پاکستان میں کسٹمرز کودھوکے بازی کا نشانہ بننے کا امکان بڑھا رہا ہے۔
نصف جواب دہندگان(56% -- عالمی اوسط کے برابر)کے اس دعویٰ کے باوجود کہ وہ آن لائن اور فون پر کی جانے والی دھوکے بازیوں سے بچنے کی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ 10 میں سے9 (91% -- عالمی اوسط کے لگ بھگ)کے بارے میں امکان ہے کہ وہ خبردار کرنے والے ایسے اشاروں کو خاطر میں نہیں لائیں گے جو آن لائن مجرمانہ حرکت کے بارے میں بتاتے ہیں۔
Wakefield Research کی طرف سے وسطی اور مشرقی یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقا (CEMEA) کے ممالک میں کی جانے والی Visa's 2023 Stay Secure Study ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان میں نصف سے کچھ زیادہ (52%) افراد کم سے کم ایک بار دھوکے بازی کا نشانہ بن چکے ہیں، یہ تعداد عالمی اوسط سے ملتی جلتی ہے۔ اس سے بھی تشویش ناک یہ نتیجہ ہے کہ متاثر ہونے والے 15% کی عالمی اوسط کے مقابلے میں 21% لوگوں کو کئی بار فریب دیا گیا۔
Visa کی سینئر نائب صدر اور گروپ کنٹری منیجر برائے شمالی افریقہ، لیوانٹ اور پاکستان لیلیٰ سرحان نے کہا کہ ’ آج کی ڈیجیٹل تیز رفتار دنیا میں دھوکے بازیاں جدید طریقوں سے پروان چڑھ رہی ہیں اور جرائم پیشہ لوگ بے گمان صارفین کواپنے دام میں پھنسانے کے لیے نئے حربے استعمال کر رہے ہیں،خواہ یہ کسٹمز میں پڑا ہوا کوئی پارسل ہو،کوئی ایسی خریداری ہو جس کی معیاد ختم ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہویا کسی پسندیدہ برانڈ کے لیے کوئی مفت واؤچر ہو، دھوکے باز اپنے شکار کو پھانسنے کے لیے انتہائی قائل کرنے والے حربے اختیارکر رہے ہیں، ڈیجیٹل ادائیگیوں میں تیز رفتار افزائش کے ساتھ پاکستان میں صارفین کے لیے اب پہلے سے زیادہ ضروری ہو گیا ہے کہ وہ دھوکے بازی کی زبان کو سمجھیں اور بے حد احتیاط کے ساتھ عمل کریں۔ ‘
The Stay Secure Study ویزا کی سالانہ Stay Secure Campaign کا حصہ ہے جو صارف کی آگہی بڑھانے، تعلیم کو مستحکم کرنے اور سماجی سطح پر خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے اعتماد کی تعمیر کے بار ے میں Visa کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کمپین کا مقصد ایک محفوظ اور خلل سے پاک ڈیجیٹل ادائیگیوں کے تجربے کی راہ ہموار کرنا ہے۔
’ مہنگا اعتماد‘ : آگہی اور عمل کے درمیان لا تعلقی
Visa Stay Secure Study کے اہم نتائج:
• سمجھ داری یا بھولپن۔ خود کو عقل مند سمجھنا لوگوں کو اور زیادہ خطرے سے دوچار کرسکتا ہےکیونکہ جھوٹا اعتماد کسی کو جعلی لنک پر کلک کرنے یا دھوکے بازی کی پیشکش کاجواب دینے کی ترغیب دے سکتا ہے۔
یہ تشویش کی بات ہے کہ جو لوگ خود کو زیادہ عقل مند سمجھتے ہیں ان کے حوالے سے ایسے لوگوں کے مقابلے میں جو کہتے ہیں کہ وہ کم سمجھ بوجھ رکھتے ہیں، دھوکے بازوں کی طرف سے درکار کسی عمل کا جواب دینے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، بشمول یہ اچھی خبر کہ پاکستان میں ایسے لوگوں کی تعداد (%74سے%67 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں %80سے%66)یا فوری عمل کے حوالے سے (%65 سے% 55 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں پاکستان میں یہ تعداد% 65 سے % 53)ہے۔
• لوگ دوسروں کے خطرے کی زد میں آنے کے بارے میں فکر مند ہیں۔ اگرچہ جواب دینے والے اپنی چوکسی کے بارے میں خود کو پر اعتماد محسوس کرتے ہیں مگر نصف سے زیادہ (%52 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں% 53) کو یہ فکر لاحق ہے کہ ان کے دوست یا اہل خاندان دھوکے پر مبنی کسی ایسی ای میل کے جھانسے میں آ جائیں گے جس میں مفت گفٹ کارڈ یا کسی آن لائن شاپنگ سائیٹ سے پراڈکٹ کی پیشکش کی گئی ہوتی ہے۔ جواب دینے والے تقریباً %26 (%36 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں) اس بارے میں پریشان ہیں کہ بچے یا نابالغ اور اسی طرح سے ریٹائرڈ لوگ آن لائن دھوکے بازیوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
• لوگوں کو کس بات پر شک ہوتا ہے۔ ایسے نوٹسز کے علاوہ جن میں آرڈرز، پراڈکٹ آفرز یا فیڈ بیک شامل ہوتے ہیں، لوگوں کو سب سے زیادہ شبہ پاس ورڈ کی درخواستوں پر ہوتا ہے۔ فراہمی یا ترسیل کے بارے میں تازہ ترین صورت حال، رابطوں کی کم مشکوک اقسام ہیں۔
%46 کو شک کے تین بڑے ذرائع کے طور پر شمار کیا گیا ہے؛ (عالمی سطح پر%42)کسی سیل یا نئی پراڈکٹ کی پیشکش کے بارے میں مارکیٹنگ کمیونیکیشنز(%41کی عالمی اوسط کے مقابلے میں% 48)یا کسی حالیہ تجربے کے بار ے میں تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کرنے کی دعوت(%37 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں %44) دھوکے باز یہ سب استعمال کر سکتے ہیں۔
• در پردہ اشاروں کو نظر انداز کرنا- صرف% 57، عالمی اوسط سے ملتی جلتی تعداد،نے بتایا کہ وہ یہ یقین کرنے کے لیے دیکھتے ہیں کہ یہ رابطہ کسی درست ای میل ایڈریس سے کیا گیا ہے یا نہیں، جب کہ %55 (%52 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں)اس پر غور کریں گے کہ آیا پیغام کے ساتھ کمپنی کا نام یا لوگو ہے یا نہیں، نصف سے کم تعداد میں لوگ آرڈر نمبر (%47،عالمی اوسط %45)یا کوئی اکاؤنٹ نمبر(%44،عالمی اوسط%43) دیکھتے ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ %33 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں صرف %26 اس یقین کے لیے غور کریں گے کہ الفاظ کی املا درست ہے۔
دھوکے بازی کی زبان کو سمجھنا
دھوکے باز ایسے پیغامات تیار کرنے کے لیے مختلف حربے استعمال کرتے ہیں جو صحیح نظر آئیں اور وصول کنندگان کو فوری عمل پر مجبور کر دیں۔
The Visa Stay Secure Study نے دھوکے بازیوں سے زیادہ تر جڑی ہوئی زبان کے موجودہ انداز کی نشان دہی کی ہے اور بتایا ہے کہ جن ملکوں میں سروے کیا گیا وہاں جواب دینے والے کس قدر خطرے کی زد میں ہیں۔
• فوری نوعیت کی منصوبہ بندی۔ سائبر جرائم پیشہ افراد عام طور پر لوگوں کو عمل کی ترغیب دینے کے لیے فوری نوعیت کا بہانہ بناتے ہیں جیسے کہ کسی لنک پر کلک کرنا یا جواب دینا۔
جواب دینے والے %41 (%40 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں)سیکیورٹی رسک کے بارے میں پیغامات کو مان لیں گے جیسا کہ مسروقہ پاس ورڈ یا معلومات میں رخنہ، جب کہ کسی حکومتی یا قانون نافذ کرنے والے ادارے کی طرف سے اطلاع نامہ %33 (%36 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں)کو چکمہ دے سکتا ہے۔
جھانسہ دینے والی خبریں بھیجنا۔ اگر پیغام میں ’ مفت تحفہ‘ ’ آپ کو منتخب کر لیا گیا ہے‘ یا ’ آپ نے جیت لیا‘ جیسا لالچ دینے والا فریب ہے تو جواب دینے والے %74 (%71 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں) عمل کریں گے۔ 25 سال تک کے عمر کے لوگوں کے بارے میں یہ زیادہ امکان ہے کہ (%39 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں 44%)کچھ دیکھے بغیر عمل کریں، حکومت کی طرف سے کسی نوٹس پر (31% کی عالمی اوسط کے مقابلے میں %36)عمل کریں گے جب کہ جواب دینے والے %53 (%44 کی عالمی اوسط کے مقابلے میں) کسی ایسے لنک پر کلک کریں گے یا پیغام کا جواب دیں گے جس میں کسی مالی فائدے کے موقع کی پیشکش کی گئی ہو۔
اشاروں پر غور کریں: دھوکے بازی کو پکڑنے کے لیے تعلیم اور آگہی
صارفین، دھوکے بازوں کی طرف سے استعمال کی جانے والی زبان کو سمجھنے سمیت کلک کرنے سے پہلے چند اضافی لمحات لے کر خود کو بہتر طریقے سے بچا سکتے ہیں۔
سادہ مگر بہترین مؤثر طریقے:
• اکاؤنٹ کی ذاتی معلومات اپنے تک محدود رکھیں۔
• اس امر کی تصدیق کیے بغیر لنکس پر کلک نہ کریں کہ وہ جو وعدہ کر رہے ہیں انہیں پورا کریں گے۔
• خریداری کے الرٹس کو باقاعدگی سے دیکھیں جو آپ کے اکاؤنٹ سے کی جانے والی خریداری کے بارے میں اگلے پیغام یا ای میل تک آپ کو بر وقت آگاہ رکھتے ہیں۔
• اگر آپ کو یقین نہیں ہے کہ کوئی کمیونیکیشن درست ہے تو کارپوریٹ ویب سائیٹ اور اپنے کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈز کی پشت پر درج نمبر پر کال کریں۔
2023 Study سے مزید بصیرت کے لیےVisa's Stay Secure پیج وزٹ کریں اور دھوکے بازی کی زبان کے بارے میں معلومات اور یہ جاننے کے لیے کہ بڑے پیمانے پر دھوکے بازی کا نشانہ بننے سے کیسے بچا جائے ہمیں @visamiddleeast @VisaMiddleEast, , @Visacemeaپر فالو کریں ۔
ادائیگیوں اور تجارت کے ماحولیاتی نظام کو محفوظ رکھنے کے لیےVisa کے عزم کے بارے میں:
اگرچہ بڑھتی ہوئی ڈیجیٹل دنیا میں سائبر کرائم موجود ہے، Visa ایک قدم آگے رہنے کے لیے پس پردہ انتھک کام کر رہا ہے۔ ہم نے پچھلے پانچ سالوں کے دوران پوری دنیا میں ٹیکنالوجی میں دھوکے بازی کو کم کرنے اور نیٹ ورک سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے 10 بلین ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔
اس میں مصنوعی ذہانت(AI) اور معلومات کے ڈھانچے پر خرچ کیے جانے والے 500 ڈالر بھی شامل ہیں جس نے ہمیں 100 ایسی مختلف صلاحیتوں پر اختیار کے قابل بنایا ہے جو ہمارے کلائنٹس اور کسٹمرز کی حفاظت کے لیے AI استعمال کرتی ہے۔ ایک ہزار سے زیادہ بے لوث ماہرین 24x7x365 ویزا کے نیٹ ورک کو مال وئر، دن میں صفر حملوں اور داخلی خطرات سے محفوظ رکھتے ہیں۔ درحقیقت صرف پچھلے ایک سال کے دورانVisa نے فعال طریقے سے 27.1 بلین ڈالر کے امکانی دھوکے کو روکا ہے۔
Visa انکارپوریشن کے بارے میں:
Visa (NYSE: V)، ڈیجیٹل ادائیگیوں کا عالمی لیڈر ہے جو 200 سے زیادہ ملکوں اور علاقوں میں کنزیومرز،مرچینٹس، مالیاتی اداروں اور حکومتیentities کے درمیان لین دین کو سہل بنا رہا ہے۔
ہمارا مشن دنیا کو جدید ترین،آسان، قابل بھروسہ اور محفوط نیٹ ورک کے ذریعے باہم منسلک کرنا ہے تاکہ افراد،بزنسز اور معیشتیں ترقی کرنے کے قابل ہو سکیں۔ہم اُن معیشتوں پر یقین رکھتے ہیں جو ہر کسی کو ہر جگہ ساتھ ملاتی ہیں،ہر کسی کو ہر جگہ اوپر اٹھاتی ہیں اوررقم کی نقل و حرکت کے مستقبل کے لیے رسائی کو بنیادی اہمت کا حامل سمجھتی ہیں۔