پاکستان

پشاور: ایف سی کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے دھماکا، ایک اہلکار شہید

ورسک روڈ پر ہونے والے دھماکے میں 7 سکیورٹی اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے: ریسکیو ترجمان۔ اسکرین گریب
ورسک روڈ پر ہونے والے دھماکے میں 7 سکیورٹی اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے: ریسکیو ترجمان۔ اسکرین گریب

پشاور میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکے میں ایک اہلکار شہید اور  اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق ورسک روڈ پر ہونے والے دھماکے میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

ریسکیو ترجمان کے مطابق دھماکے میں دھماکے میں ایک سکیورٹی اہلکار شہید ہوا جبکہ 6 اہلکار اور 3 شہری زخمی ہوئے،  زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ورسک روڈ دھماکے کے 9 زخمی اسپتال لائےگئے، 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

دوسری جانب پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کا محاصرہ کر کے شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔

سی سی پی او پشاور اشفاق انور کا اس حوالے سے کہنا ہے ابتدائی طور پر دھماکا خودکش نہیں لگتا، بارودی مواد روڈ کے کنارہ نصب کیا گیا تھا، بارودی مواد پھٹنے سے دھماکا ہوا، بی ڈی یو اور سی ٹی ڈی ٹیمیں شواہد اکھٹی کر رہی ہیں۔

بعد ازاں ایس پی ارشد خان نے بتایا کہ ورسک روڈ دھماکے میں 5 کلوبارودی مواد استعمال کیاگیا، ایف سی کی گاڑیاں مچنی کی طرف سے ورسک روڈ پر آ رہی تھیں،  تفتیش کے لیے5 مشتبہ افراد کو گرفتارکیا ہے، دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ورسک روڈ دھماکے کے پیش نظر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے طبی عملےکی چھٹیاں منسوخ کر دیں اور عملے کو ڈیوٹی پر حاضر  رہنے کے احکامات جاری کر دیے۔

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے ورسک روڈ دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ کو ہدایت کی کہ دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

مزید خبریں :