17 ستمبر ، 2023
کورونا وائرس کی وبا کو اب 3 سال سے زائد عرصہ ہوچکا ہے، مگر اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آخر یہ بیماری کس طرح انسانوں میں پھیلنا شروع ہوئی۔
تاہم اب عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی ابتدا کی تحقیقات کے لیے نیا مشن چین بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی اخبار کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی ابتدا کی تحقیقات کے لیے چین سے تفتیش کاروں کو مکمل رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے برطانوی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کی ابتدا کی تحقیقات کے لیے چین سے معلومات مانگی ہیں، چین رضامند ہوگا تو ڈبلیو ایچ او کا تحقیقاتی مشن چین بھیجیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی مشن کو مکمل رسائی دینے کے لیے چین پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کا پہلا کیس 2019 کے آخر میں چین کے شہر ووہان میں سامنے آیا تھا جس نے پوری دنیا میں تباہی مچائی تھی۔
عالمی برادری اب تک کورونا وبا کی ابتدا کا یقینی تعین کرنے میں ناکام رہی ہے۔اب تک اس حوالے سے 2 خیالات سامنے آرہے تھے، ایک تو یہ تھا کہ کسی لیبارٹری سے وائرس لیک ہوا اور دوسرا خیال یہ تھا کہ کسی جنگلی جانور سے یہ انسانوں میں منتقل ہوا۔
سائنسدانوں کا شروع سے ماننا ہےکہ یہ وائرس چین کے شہر ووہان کی وائلڈ لائف مارکیٹ سے کسی جانور کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوکر پھیلنا شروع ہوا مگر اب تک اس کا ثبوت نہیں مل سکا تھا۔