کیا آتش فشاں کا لاوا نیلا ہوسکتا ہے؟ یورپی خلائی ایجنسی نے ویڈیو جاری کردی

ماہرین ارضیات نے اسے زمین پر سب سے بڑا تیزابی بیرل کہا ہے اور بتایا کہ اس میں سلفیورک ایسڈ اور مختلف معدنیات کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے اس کا رنگ نیلا اور ہرا ہے/ فائل فوٹو
 ماہرین ارضیات نے اسے زمین پر سب سے بڑا تیزابی بیرل کہا ہے اور بتایا کہ اس میں سلفیورک ایسڈ اور مختلف معدنیات کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے اس کا رنگ نیلا اور ہرا ہے/ فائل فوٹو

دنیا کے مختلف ممالک میں آج ہالووین منایا جارہا ہے، اسی تہوار کی مناسبت سے یورپی خلائی ایجنسی کی جانب سے دلچسپ اور خوفناک نیلے لاوے کی ویڈیو جاری کی گئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی خلائی ایجنسی کی جانب سے ایسی آتش فشانی جھیل کی ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جو اپنے اندر سے چمک دار نیلے رنگ کا لاوا اگلتی ہے۔

اس جھیل کا نام کاواہ اجین ہے جو  انڈونیشا کے مشرقی صوبے جاوا میں موجود ہےاور یہ دل کی دھڑکن تیز کر دینے والا مقام ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ایک ایسا آتش فشانی گڑھا ہے جو تیزابی مادے سے بھرا ہوا ہے اور نیلے رنگ کے شعلوں کو اپنے اندر سے نکالتا ہے۔

لاوے کا رنگ نیلا کیوں ہے؟

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ لاوا تو لال رنگ کا ہوتا ہے تو اس مقام پر یہ نیلے رنگ کا کیسے ہوگیا؟

ماہرین ارضیات نے اسے زمین پر سب سے بڑا تیزابی بیرل قرار دیتے ہوئے بتایا کہ سلفیورک ایسڈ اور مختلف معدنیات کی زیادہ مقدار ہونے کی وجہ سے یہاں نیلا اور سبز رنگ نظر آتا ہے۔

یورپی خلائی ایجنسی کی جانب سے انسٹا گرام پر اس ویڈیو کو شیئر کیا گیا تھا جس کے کیپشن میں بتایا گیا کہ جھیل کاواہ اجین کا یہ ایک منفرد اور حیرت میں مبتلا کردینے والا پہلو ہے۔

یورپی ادارے کے مطابق یہ خوفناک نیلے شعلے آتش فشاں کے گڑھے میں موجود دراڑوں سے نکلنے والی سلفیورک گیس سے بھڑکتے ہیں اور صرف رات کے وقت ہی یہ خوبصورت منظر نظر آتا ہے۔

مزید خبریں :