14 جنوری ، 2013
لاہور…لاہورہائی کورٹ میں صدرآصف علی زرداری کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت ہوئی، سانحہ کوئٹہ کیخلاف وکلاء ہڑتال کی وجہ سے فریقین کے وکلا ء کے درمیان گرماگرمی ہوگئی،عدالت نے سماعت22جنوری تک ملتوی کردی۔صدر زرداری کیخلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں5 رکنی فل بنچ نے کی، وسیم سجاد نے استدعاکی کہ وکلاء ہڑتال کی وجہ سے کارروائی ملتوی کی جائے۔اِس پر درخواست گزار اے کے ڈوگرنے کہاکہ حکومت عدالتی فیصلوں پرعمل درآمد کرے توبلوچستان سمیت پورے ملک میں امن رہے اورہڑتالوں کی نوبت نہ آئے۔عدالت نے وسیم سجاد سے کہاکہ وہ عدالتی اوقات کارکے بعد دوپہر ڈیڑھ بجے دلائل دے دیں یا تحریری دلائل پیش کردیں کیونکہ یہ مفادعامہ کامسئلہ ہے اورعدالت مزیدتاخیر نہیں چاہتی۔ وسیم سجادنے اِس پرمعذرت کرلی تودوسرے درخواست گزاراظہر صدیق نے اعتراض کیاکہ حکومتی وکیل تحریری دلائل پیش کریں تاکہ کیس کی سماعت مکمل ہوسکے۔اِس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل بعدالحئی گیلانی برہم ہوگئے اورکہنے لگے کہ وہ کسی کے ملازم نہیں،اگرتحریری دلائل مانگ رہے ہیں توفیصلہ بھی خود ہی لکھ لیں۔اس پر چیف جسٹس نے وسیم سجاد کو ہدایت کی کہ التواء کا یہ آخری موقع ہے ،وہ صدرکے آئینی استثنیٰ کے حوالے سے آئندہ سماعت پر حتمی بحث کریں۔