14 جنوری ، 2013
اسلام آباد…تحریک منہاج القرآن اور اسلام آبادانتظامیہ کے درمیان لانگ مارچ کے شرکاء کی اسلام آباد آمد پر کوڈ آف کنڈکٹ پر اتفاق کر لیا گیا ہے، جس کے تحت لانگ مارچ کے شرکاء غیر مسلح ہوں گے اور کسی قسم کی پرتشدد کارروائی نہیں کریں گے،مختص مقام کے سوا کسی دوسری جگہ نہیں جائیں گے، ریاست کے خلاف کوئی نعرہ نہیں لگایا جائے گا۔ جیو نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق تحریک منہاج القرآن کا لانگ مارچ کے لیے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے مطابق لانگ مارچ کے شرکاء کی اسلام آباد آمد پر تمام گاڑیاں مختص کیے گئے مقام پر پارک کی جائیں گی۔مارچ میں شریک کوئی شخص اسٹیج کے پیچھے ، ریڈ زون یا ہائی سیکورٹی زون میں نہیں جائے گا۔ سٹیج اور مارچ کے شرکاء کے درمیان فاصلہ 200 فٹ ہو گا۔ مقامی پولیس کے ساتھ تعاون کیلئے سیکیورٹی کمیٹی قائم کی جائے گی۔ لانگ مارچ جلسہ کے مقام پر شرکا کی تلاشی کیلئے رضاکارتعینات کیے جائیں گے۔ جلسہ گاہ میں داخل ہونے کاایک ہی راستہ ہوگاتاہم اہم شخصیات کے داخلی اورخارجی راستے الگ ہوں گے۔ جلسہ گاہ کو تمام اطراف سے قناتیں لگا کر بند کیا جائے گا۔ شرکاء میں سے کوئی بھی ہتھیار نہیں رکھ سکے گا تاہم اسلحہ برآمدہونے پرپولیس قانون کے مطابق کارروائی کرسکے گی۔ کوڈآف کنڈکٹ کے مطابق جلسہ گاہ میں ریاست کے خلاف کوئی نعرہ نہیں لگے گا۔ ایسی کوئی تقریر نہیں کی جائے گی جس سے کسی فرقہ کی دل آزاری ہو۔ اِس بات کو یقینی بنایا جائے گاکہ طاہر القادری مارچ کے دوران بلٹ پروف گاڑی کے اندر رہیں گے۔ اسٹیج پر ڈاکٹر طاہر القادری کو بلٹ پروف شیشے کے پیچھے رکھا جائے گا۔ انتظامیہ کو دی گئی لسٹ سے ہٹ کر کوئی شخص اسٹیج پر نہیں جائے گا۔اسٹیج پر جانے والے ہر شخص تلاشی لی جائے گی۔ پارکنگ ایریا میں لانگ مارچ کی تمام گاڑیوں کی سیکیورٹی کیلئے رضا کارتعینات ہوں گے۔تمام رضا کار لانگ مارچ کے منتشر ہونے تک مستعدی کے ساتھ ذمہ داریاں سرانجام دیں گے۔