15 جنوری ، 2013
اسلام آباد…وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اورمتحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے درمیان ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی، جس میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرطاہرالقادری کوتحمل کامظاہرہ کرناچاہیے اوراپنے مطالبات کے حل کیلئے بات چیت کاراستہ اختیارکرناچاہیے۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کیلئے تیارہے ، بات چیت کے ذر یعے انتخابی اصلاحات اوردیگرجائز مطالبات کے حل کاراستہ نکالاجاسکتاہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وزیراعظم راجہ پرویزاشرف سے فون پر گفتگوکی اورڈاکٹرعلامہ طاہرالقادری کے اعلانات سے پیداہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ الطاف حسین نے کہاکہ ملک اس وقت چاروں طرف سے جن داخلی اوربیرونی خطرات میں گھراہوا ہے اس کے پیش نظرملک کسی بھی قسم کی محاذآرائی اورتصادم کامتحمل نہیں ہوسکتا، لہٰذا ڈاکٹرطاہرالقادری کوتحمل کامظاہرہ کرناچاہیے اوراپنے مطالبات کے حل کیلئے بات چیت کاراستہ اختیارکرناچاہیے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کوبھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے طاقت کااستعمال کرنے کے بجائے صبروتحمل سے کام لینا چاہیے،معاملے کوافہام وتفہیم سے حل کرناچاہیے اورمعاملے کے حل کیلئے ایک لمحہ ضائع کئے بغیر ہنگامی بنیادوں پربامقصداور بامعنی مذاکرات کاآغاز کرنا چا ہئیں۔ وزیراعظم راجہ پرویزاشرف نے الطاف حسین کی باتوں سے مکمل اتفاق کیااورکہاکہ حکومت تحمل کامظاہرہ کررہی ہے اوروہ معاملے کوافہام وتفہیم سے ہی حل کرناچاہتی ہے، حکومت مذاکرات کیلئے تیارہے اوروہ سمجھتی ہے کہ بات چیت کے ذر یعے انتخابی اصلاحات اوردیگرجائز مطالبات کے حل کا راستہ نکالاجاسکتاہے لیکن کوئی بھی غیرآئینی چیزناقابل قبول ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اپنے مطالبات کے حصول کیلئے طاقت کاراستہ کسی بھی طرح مناسب نہیں، ہربات آئین وقانون کے تحت ہی کی جاسکتی ہے۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے مزید کہاکہ ملک جن نازک حالات سے دوچارہے اس میں لڑائی اور تصادم ملک کے مفادمیں ہرگز نہیں ہے۔ الطا ف حسین نے سانحہ کوئٹہ کے متاثرین کی دادرسی کرنے ،کوئٹہ جاکرشہداء کے لواحقین سے ملاقات کرنے اورسانحہ کوئٹہ کے بعدپیداہونے والی صورتحال کوخوش اسلوبی سے حل کرنے پر وزیراعظم کومبارکبادپیش کی اورہزارہ کمیونٹی کے قتل کاسلسلہ بندکرانے، انہیں تحفظ فراہم کرنے اورقاتلوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے الطا ف حسین کویقین دلایاکہ اس سلسلے میں موثراقدامات کئے جارہے ہیں۔