قبرص میں 8 ہزار سے زائد بلیوں کی موت کی وجہ بننے والی کورونا کی قسم برطانیہ پہنچ گئی

بلیوں کو متاثر کرنے والے پچھلے کورونا وائرس کے برعکس، FCoV-23 زیادہ آسانی سے پھیلتا دکھائی دیتا ہے لیکن یہ پالتو بلیوں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا—فوٹو: رائٹرز
بلیوں کو متاثر کرنے والے پچھلے کورونا وائرس کے برعکس، FCoV-23 زیادہ آسانی سے پھیلتا دکھائی دیتا ہے لیکن یہ پالتو بلیوں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا—فوٹو: رائٹرز

مشرقِ وسطیٰ کے ملک قبرص میں تقریباً 8 ہزار بلیوں کی موت کی وجہ بننے والا وائرس  F-CoV-23 (جو کہ کووڈ 19 کی قسم ہے) کے آثار اب برطانیہ میں سامنے آئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس وائرس سے متاثرہ بلی کو قبرص سے ملک میں لایا گیا تھا جس سے برطانوی پالتو جانوروں کی صحت کے بارے میں خدشہ پیدا ہوا تھا،F-CoV-23 کو  feline infectious peritonitis (FIP) کہا جاتا ہے جو کہ کورونا وائرس کی ایک قسم ہے۔

بلیوں میں یہ وبا رواں برس کے آغاز میں قبرص میں سامنے آئی تھی جس نے ہزاروں بلیوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔

یونیورسٹی آف ایڈنبرا، رائل ویٹرنری کالج اور قبرصی حکومت کے ذریعے کیے گئے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ میں موجود متاثرہ بلی کے فنگر پرنٹس قبرص میں 91 فیصد متاثرہ بلیوں جیسے تھے۔

قبرص حکام نے 2023 کے پہلے 6 ماہ میں 8 ہزار سے زیادہ بلیوں کی اموات کی اطلاع دی، اندازے کے مطابق حقیقی تعداد 300,000 سے تجاوز کر گئی تھی لیکن حکام نے یہ واضح نہیں کیا۔

بتایا جارہا ہے کہ متاثرہ برطانوی بلی میں سامنے آنے والی علامات کے ذریعے  اس کا علاج اور ٹیسٹ وغیرہ کا تعین کیا جارہا ہے، سائنسدانوں کی جانب  سے اس وبا کے مزید پھیلنے کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ بلیوں کو متاثر کرنے والے پچھلے کورونا وائرس کے برعکس، FCoV-23 زیادہ آسانی سے پھیلتا دکھائی دیتا ہے لیکن یہ پالتو بلیوں سے انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین بلیوں کے مالکان کو مشورہ دیتے ہیں کہ انہیں اپنے پالتو جانوروں کو خود سے یا دوسرے جانوروں مثلاً کتوں سے دور رکھنے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ان میں منتقل نہیں ہوتا۔

علاوہ ازیں اس وائرس پر مزید تحقیق کی جارہی ہے۔

مزید خبریں :