Time 23 نومبر ، 2023
پاکستان

پنجاب: اسموگ کے باعث مصنوعی بارش پر غور، مصنوعی بارش کیسے کی جاتی ہے؟

پنجاب حکومت صوبے کے مختلف اضلاع میں اسموگ پر قابو پانے کیلئے مصنوعی بارش پر غور کررہی ہے/ فائل فوٹو
پنجاب حکومت صوبے کے مختلف اضلاع میں اسموگ پر قابو پانے کیلئے مصنوعی بارش پر غور کررہی ہے/ فائل فوٹو

پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید اسموگ کی وجہ سے حکومت مختلف اقدامات کررہی ہے جس میں مصنوعی بارش پر بھی غور کیا جارہا ہے۔

مصنوعی بارش کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش کیلئے بادلوں کا ہونا ضروری ہے اور اس کیلئے بادلوں کی شناخت کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ بادلوں میں برقی چارجز کا استعمال کرتے ہوئے مصنوعی بارش برسانے کے عمل کو کلاؤڈ سیڈنگ کہتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق بادلوں کی شناخت کے بعد پھر خصوصی ہوائی جہاز سے 2 سے 4 ہزار فٹ کی بلندی سے بادلوں کے اوپر کیمیکل چھڑکا جاتا ہے جس سے بادل بھاری ہو تے ہیں اور بارش ہوتی ہے۔

کلاؤڈ سیڈنگ کا طریقہ کار 1946 میں جنرل الیکٹرک ریسرچ لیبارٹری کے سائنسدانوں نے دریافت کیا تھا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ ایک نامیاتی مرکب silver iodide اور ڈرائی آئس کو استعمال کرے بادلوں میں برف کے گالے بنانے کا عمل بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

کلاوڈ سیڈنگ کے لیے silver iodide اور ڈرائی آئس کا استعمال اب بھی ہوتا ہے مگر اس طریقہ کار کو کافی بہتر بھی بنایا گیا ہے۔

پاکستان میں محکمہ موسمیات نے پہلے بھی مصنوعی بارش کے کامیاب تجربات کیے ہیں جب کہ خلیجی ممالک میں یہ عمل اکثر کیا جاتا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں تو اس مقصد کے لیے سائنسدانوں کی جانب سے پانی کو کھینچنے والے سالٹ فلیئرز کو استعمال کیا جا رہا ہے۔

سالٹ فلیئر سالٹ نانو پارٹیکلز خارج کرتے ہیں جو ایک نئی ٹیکنالوجی ہے جس سے بادل متحرک ہوتے ہیں اور وہ عمل تیز ہوجاتا ہے جو بارش برسانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔


مزید خبریں :