پاکستان
Time 24 نومبر ، 2023

جوہر ٹاؤن کے اوپن ائیر کیفے رات 11 بجے کے بعد کھلیں تو سیل کر دیں: لاہور ہائیکورٹ

آدھا شہر اکھاڑا ہے، پتہ نہیں نگران حکومت کو کیا مسئلہ ہے؟ ایسے جو مرضی کرلیں ، اسموگ ختم نہیں ہوگی: عدالت کے ریمارکس— فوٹو:فائل
آدھا شہر اکھاڑا ہے، پتہ نہیں نگران حکومت کو کیا مسئلہ ہے؟ ایسے جو مرضی کرلیں ، اسموگ ختم نہیں ہوگی: عدالت کے ریمارکس— فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ نے اللہ ہو چوک سے شوکت خانم اسپتال تک تمام اوپن ائیر کیفے آج رات گیارہ بجے کے بعد کھلنے کی صورت میں سیل کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کے تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ مختلف محکموں کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئیں۔ دوران سماعت ڈی جی ماحولیات نے مؤقف اختیار کیا کہ بہت سی انڈسٹریز احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہیں، کوئی بھی افسر غیر قانونی کام میں ملوث ہوا تو سخت کارروائی کریں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ماحولیات کا محکمہ سب سے بڑا مجرم ہے، محکمہ ماحولیات کے افسروں کو توہین عدالت کے نوٹس بھیجیں گے۔ 

دوران سماعت عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آدھا شہر اکھاڑا ہے پتہ نہیں نگران حکومت کو کیا مسئلہ ہے؟ کیوں اتنی زیادہ تعمیرات کروا رہی ہے ایسے جو مرضی کرلیں اسموگ ختم نہیں ہو گی۔

لاہور ہائی کورٹ نے ڈی سیل کی گئی فیکٹریاں دوبارہ سیل کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کی اور قرار دیا کہ جس نے بھی فیکٹریاں ڈی سیل کرانی ہیں وہ عدالت سے رجوع کرے۔

عدالت نے جوہر ٹاؤن میں کیفیز کو رات دس بجے بند کرنے کا حکم دے دیا اور قرار دیا کہ صرف ویک اینڈ پر رات گیارہ بجے تک کیفے کھلیں گے۔ 

سرکاری وکیل نے بتایا کہ اتوار کو مال روڈ پر سائیکل ریلی ہو گی۔ عدالت نے سائیکلنگ کے فروغ کیلئے اقدامات مزید تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔  

مزید خبریں :