16 جنوری ، 2013
اسلام آباد…اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواتین کیلئے مخصوص نشستوں کے خلاف درخواست ابتدائی سماعت کے بعد خارج کر دی ہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کو اختیار نہیں کہ پارلے منٹ کو آئین میں ترمیم کے احکامات جاری کرے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اقبال حمید الرحمان نے ایک شہری ملک گل زلی خان کی جانب سے دائر درخواست پر ابتدائی سماعت کی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں خواتین کے لیے 205 نشستیں مختص ہیں۔ مخصوص نشستوں کے لئے سیاسی جماعتیں نامزدگیاں کرتی ہیں جو انتخابات کی روح کے منافی ہے۔ عدالت خواتین کے لیے مخصوص نشستیں ختم کر کے ان پر براہ راست انتخابات کرانے کا حکم صادر کرے۔ عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں لکھا کہ عدالت عالیہ پارلے منٹ کو آئین میں ترمیم کا حکم نہیں دے سکتی۔