12 دسمبر ، 2023
اسلام آباد: سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے ذوالفقار بھٹو صدارتی ریفرنس میں عدالتی معاونت سے معذرت کرلی۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ نے سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی سزا سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کی، بینچ میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے صدارتی ریفرنس میں 9 معاونین مقررکرتے ہوئے کہا کہ جسٹس (ر)منظور ملک کو عدالتی معاون مقرر کیا جاتا ہے اور ان کی معاونت ان کی رضامندی سے مشروط ہوگی، وہ عدالت کی معاونت کیلئے تحریری جواب یا ذاتی حیثیت میں پیش ہوسکتے ہیں، فوجداری معاملات پر عدالت کی معاونت کیلئے خواجہ حارث کو بھی عدالتی معاون مقرر کیا جاتا ہے جب کہ بیرسٹر سلمان صفدرکو بھی عدالتی معاون مقرر کیا جاتا ہے، عدالتی معاونین کو نوٹس جاری کرکے جواب لیا جائے گا،
دوران سماعت وکیل علی احمد کرد روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ مجھے عدالت نے عدالتی معاون مقرر کیا تھا، ریفرنس میں عدالت کی معاونت کروں گا، اس پر چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا کوئی اور عدالتی معاون ہے؟ اس پر معاون وکیل سعد ہاشمی نے بتایا کہ مخدوم علی خان بھی عدالت کی معاونت کریں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یعنی اب صرف دو ہی عدالتی معاون بچے ہیں، ہمیں مزید عدالتی معاونین مقررکرنا ہوں گے۔
تاہم سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے صدارتی ریفرنس پر عدالتی معاونت سے معذرت کرلی۔