Time 22 دسمبر ، 2023
کھیل

میچ جیتنے کیلئے ضروری ہے کہ شاہین آؤٹ کرے اور بابر رنز بنائے: محمد وسیم

فوٹو: جیونیوز
فوٹو: جیونیوز

سابق چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کیخلاف میلبرن ٹیسٹ میں اچھے کامبی نیشن کے ساتھ اترنا ہوگا، ٹیسٹ کرکٹ میں اسپشلسٹ بولرز کا ہونا ضروری ہے، بولنگ میں شاہین جبکہ بیٹنگ میں بابر اور شان کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔

کراچی میں جیو نیوز کو انٹرویو میں محمد وسیم نے کہا کہ آسٹریلیا ہمارے لیے ہمیشہ مشکل وینیو رہا ہے، ہم 20 سال سے وہاں نہیں جیت سکے ہیں لیکن امید ہر بار ہوتی ہے کہ ہم بہتر کرکٹ کھیلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے کہ ہم میچ میں 20 وکٹیں نہیں لے پاتے ہیں، اس لیے بولنگ کامبی نیشن بہتر کرنا ہوگا۔ 

محمد وسیم نے مزید کہا کہ کسی بھی وکٹ پر آپ بغیر اسپشلسٹ اسپنر کے نہیں جاسکتے، پرتھ میں دیکھ لیا کہ نیتھن لائن کی گیند ٹرن ہو رہی تھی ، آغا سلمان کو بھی ٹرن مل رہا تھا ، وہاں پاکستان سے غلطی ہوئی کہ ٹیم نے اسپشلسٹ اسپنر نہیں کھلایا ۔

سابق چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ امید ہے میلبرن میں پاکستان بہتر حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے، ان کا کہنا تھا کہ انٹینٹ ہر پلیئر کو دکھانا ہوگا ۔ آسٹریلیا میں رنز بن سکتے ہیں لیکن اس کیلئے نڈر ہوکر بیٹنگ کرنا ہوگی ۔

ایک سوال پر محمد وسیم کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں جس ٹیم کی بولنگ پرفارم کرے گی وہ جیتے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اکثر بیٹنگ کی بات کرتے ہیں کہ وہ آسٹریلیا میں نہیں چلتی لیکن اگر دیکھا جائے تو بیٹرز نے سنچریاں بھی کی ہیں لیکن جہاں بات آتی ہے 20 وکٹیں لینے کی وہاں ہمیں مسئلہ ہوتا ہے ۔ ماضی میں بھی دیکھ لیں تو نظر آئے گا بڑے بڑے بولرز ناکام ہوئے ہیں۔

سابق چیف سلیکٹر نے کہا کہ جب آپ تین میچز کیلئے 17 یا 18 پلیئرز لے جاتے ہیں تو اس سے یوں لگتا ہے کہ آپ کی سوچ کلیئر نہیں ہے، ایک ٹور پر 15 کافی ہوتے ہیں، اس سے آپ کو اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کی سمت کیا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ حسن علی کو لے کر جارہے ہیں، میر حمزہ کو لے کر جارہے ہیں اور وہاں جا کر خرم شہزاد، عامر جمال اور فہیم اشرف بہتر لگ رہے ہیں تو یہ مسئلہ ہے، کیوں کہ آپ ٹیسٹ کرکٹ میں تجربہ کار پلیئرز کو ترجیح دیتے ہیں، اگر سینیئر پلیئر اسکواڈ میں ہے تو وہ سلیکشن میں ترجیح ہونی چاہیے، یا تو لے کر نہ جائیں، یا پھر لے جائیں تو کھلائیں۔

انہوں نے کہا کہ میلبرن میں ایک اسپشلسٹ اسپنر کو کھلانا ضروری ہے ، آن پیپر نویں نمبر تک بیٹنگ لے جانے کی ضرورت نہیں، ساتویں نمبر تک کافی ہے، اگر اوپر والے نہیں اسکور نہیں کرہے تو نیچے والے بھی نہیں کرسکتے تھے، جیت کیلئے اچھا کامبی نیشن ضروری ہے۔

سابق چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ شان پر پریشر ہوگا کہ وہ کپتان ہیں اور ان سے بڑی پرفارمنس کو کافی وقت ہوگیا ، اب ان کو رنز کرنا ہوں گے ۔ بابر اعظم کیلئے رنز کرنا بھی کافی ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ جو شاہین کا بولنگ میں کردار ہے، وہ بیٹنگ میں بابر کا کردار ہوگا ۔ میلبرن کا وکٹ بابر انجوائے کرے گا ۔

محمد وسیم نے مزید کہا کہ میچ جیتنے کیلئے ضروری ہے کہ شاہین آؤٹ کرے اور بابر رنز کرے۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر سے میلبرن میں کھیلا جائے گا، آسٹریلیا کو تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔

مزید خبریں :