شاہ محمود مزید 12 مقدمات میں گرفتار، جوڈیشل ریمانڈ منظور

پی ٹی آئی رہنما جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارے کے دفتر پر حملہ اور میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی نامزد ہیں/ فائل فوٹو
پی ٹی آئی رہنما جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارے کے دفتر پر حملہ اور میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی نامزد ہیں/ فائل فوٹو

راولپنڈی: تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا نام مزید 12 مقدمات میں شامل کرلیا گیا جب کہ عدالت نے انہیں تمام مقدمات میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

پراسیکیوٹر کے مطابق شاہ محمود قریشی کے خلاف سانحہ9 مئی پر راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما جی ایچ کیو، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارے کے دفتر پر حملہ اور میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی نامزد ہیں جب کہ ان کی تمام 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی  ہے۔

پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی ہےکہ شاہ محمود سے تمام مقدمات میں ایک ساتھ تفتیش کی اجازت دی جائے۔

اس کے علاوہ پراسیکیوٹر نے تمام 12 مقدمات میں شاہ محمود کے 2 جنوری تک جسمانی ریمانڈ کی  بھی استدعا کی ہے۔

عدالتی کارروائی

شاہ محمود قریشی کےخلاف 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری وکلا نے ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور پراسیکیوٹر نے ویڈیو بیان کو عدالت میں بطور ثبوت پیش کیا۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شاہ محمود نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر احتجاج کی کال دی ، یہ ناقابل تردید ثبوت ہیں کہ یہ اداروں کے خلاف حملہ تھا، جن کی روشنی میں گرفتاری بنتی ہے، ہم نے دیکھنا ہے کہ یہ احتجاج کی کال کے پیچھے کیا عناصر تھے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ دہشتگردی کےمقدمے میں 90 روز تک کا ریمانڈ دیا جا سکتا ہے، ہم نے ایف آئی اے ،پیمرا اور اداروں سے رپورٹ لی ہے۔

شاہ محمود کے وکیل علی بخاری نے اپنے دلائل میں کہا کہ جی ایچ کیو کیس میں 12 ملزمان کی ضمانت منظور ہو چکی، عدالت میں پیش تقریر 16 ستمبر کی ہے، اس کا 9 مئی سے کیسے تعلق ہو سکتا ہے،  یہ کیس جس نوعیت کا ہے اسے ڈسچارج کیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے پراسیکیوٹر کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرکے انہیں تمام مقدمات میں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔

مزید خبریں :