کھیل
Time 28 جنوری ، 2024

کراچی: خواتین کو سڑکوں پر ہراساں کرنے کے خلاف سائیکل ریلی کا انعقاد

ریلی میں 10 سے 60 سال تک کے افراد نے شرکت کی، چھوٹے بڑے سائیکلسٹ ملک میں خواتین کو سڑکوں پر ہراساں کرنے کے خلاف نکالی گئی ریلی کا حصہ بننے پر خوش تھے—فوٹو: فائل
 ریلی میں 10 سے 60 سال تک کے افراد نے شرکت کی، چھوٹے بڑے سائیکلسٹ ملک میں خواتین کو سڑکوں پر ہراساں کرنے کے خلاف نکالی گئی ریلی کا حصہ بننے پر خوش تھے—فوٹو: فائل

کراچی میں اسٹریٹ ہراسمنٹ کے خلاف بائیکاتھون سائکل ریلی نکالی گئی جس میں 120 سائیکلسٹ نے حصہ لیا۔

 ریلی غیر سرکاری تنظیم "آہنگ" کے تعاون سے منعقد کی گئی جس میں شہر کے مختلف سائیکل کلبز کے شرکا شامل تھے، میٹرو پول ہوٹل سے روانہ ہونے والے سائیکلسٹ مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے سی ویو پر باغ ابن قاسم پہنچے۔

 ریلی میں 10 سے 60 سال تک کے افراد نے شرکت کی، چھوٹے بڑے سائیکلسٹ ملک میں خواتین کو سڑکوں پر ہراساں کرنے کے خلاف نکالی گئی ریلی کا حصہ بننے پر خوش تھے۔

بائیکاتھون میں شامل خاتون عروسہ جو فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طالبہ ہیں وہ کہتی ہیں بعض اوقات جب ہم سڑکوں پر سائیکلنگ کررہے ہوتے ہیں اور جب ہم اپنے گروپ سے پیچھے رہ جائیں تو ہمیں ڈر محسوس ہوتا ہے کہ کوئی ہم پر تبصرہ نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح کا شہر کا ماحول ہوتا جارہا ہے لڑکیوں کے لیے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔

 ریلی میں شریک ایک اور سائیکلسٹ کا کہنا تھا کہ انھوں نے چند ماہ قبل سائیکلنگ شروع کی ہے اور وہ پہلی مرتبہ بائیکاتھوں ریلی کا حصہ بنیں ہیں، وہ معاشرے میں بدلاؤ لانے کے لیے اپنا کردار ادا کرتی رہیں گی۔

 بائیکاتھون ریلی کی آرگنائزر آمنہ الطاف جو نان پرافٹ این جی او آہنگ کی کمیونیکیشنز منیجر ہیں، کہتی ہیں کہ ملک میں ہراسمنٹ کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ معاشرے میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں جس کی مناسب روک تھام بے حد ضروری ہے۔

 انھوں نے کہا کہ سائیکل ریلی کے شرکا نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے اس اہم مسئلے کی طرف توجہ مبذول کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

مزید خبریں :