02 فروری ، 2024
انٹربورڈ کراچی کے افسران کا امتحانات کے نتائج ٹیمپرنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ، بڑی تعداد میں طلبہ کے فیل ہونے پر تحقیقاتی کمیٹی نے پروفیسر ڈاکٹر سعیدالدین، پروفیسر نسیم احمد میمن کے خلاف کارروائی کی سفارش کر دی۔
انٹربورڈ میں مالی بےضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے بھی محکمہ خزانہ سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی ہدایت پر کراچی انٹر بورڈ میں نتائج اور مالی بے ضابطگیوں سے متعلق مفصل تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی۔کمیٹی نے ذمہ دار افسران کے خلاف تادیبی اور مجرمانہ کارروائی کی تجویز دی ہے۔
3رکنی انکوائری کمیٹی نے انٹر بورڈ کے افسران کے خلاف بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی وجہ سے مالی بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کی سفارش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بورڈ میں کوئی مناسب حساب کتاب رکھنے کا طریقہ کار نہیں،انٹر بورڈ میں ڈیٹا اوورلیپنگ اور ڈپلیکیشن کا بہت زیادہ امکان ہے،اکاؤنٹنگ کو ایک دستی نظام کے تحت چلایا جارہا ہے جبکہ بینک اکاؤنٹس کھولنے سے قبل بورڈ آف گورنرز سے کوئی اجازت نہیں لی گئی۔
کمیٹی نے انٹر بورڈ کے قانونی نظام نظرثانی اور ترامیم لانے کی سفارش کی ہے۔
دوسری جانب نامزد افسران کا کہنا ہے کہ کمیٹی امتحانی نتائج کے لیے بنائی گئی تھی لیکن رپورٹ مالی بحران سے متعلق تیار کیا گئی ہے اور انہیں تحقیقات میں شامل نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ کراچی بورڈ میں گیارہویں جماعت کے امتحانات میں طلبا کی نصف تعداد فیل ہوگئی جس پر طلبا کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔