14 فروری ، 2024
بھارتی ریاست ہریانہ کی پولیس نے مطالبات کے حق میں نئی دہلی کی طرف مارچ کرنے والے کسانوں کو روکنے کے لیے ان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور متعدد کو گرفتار کرلیا۔
پنجاب سے آنے والے کسان اُس وقت نئی دہلی سے 200 کلومیٹر دور ہریانہ کی شامبو سرحد پر موجود تھے۔
پولیس نے رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے آگے بڑھنے پر کسانوں پر شیلنگ کی جس کے بعد کئی مظاہرین زخمی ہوگئے جب کہ متعدد کسانوں کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔
کسان رہنماؤں کی جانب سے پریس کانفرنس میں الزام لگایا گیا کہ پلاسٹک اور ربڑ کی گولیاں ان کے خلاف استعمال کی گئیں۔
انہوں نے میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمیں دہشت گرد اور حکومت مخالف پارٹیوں کا حمایتی بنا کر دکھایا جا رہا ہے۔
کسان رہنما سروان سنگھ پاندھر نے کہا کہ ہمارا کسی کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں، ہمارے مطالبات وہی ہیں جو پہلے تھے۔
ادھر پنجاب ہائی کورٹ نے ایک فیصلے میں کہا ہےکہ شہری ہونےکے ناطے کسانوں کو ملک بھر میں آزادانہ گھومنےکا حق حاصل ہے۔
بھارتی اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے مظاہرین کو دارالحکومت جانے سے روکنےکے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی مذمت کی گئی۔
یاد رہے کہ متنازع زرعی اصطلاحات کے خلاف 2020 میں بھارتی کسانوں نے پورے سال پر محیط احتجاج کیا تھا۔