20 اپریل ، 2024
بشام میں ہونے والے چینی انجینئرز پر حملے کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری رپورٹ تنازعات کا شکار ہوگئی۔
چینی انجینیئرز پر حملے کی فیکٹ فائنڈنگ انکوائری رپورٹ میں نام نہ ہونے کے باوجود ریجنل پولیس آفیسر (آرپی او) ہزارہ ڈویژن اعجاز خان کو معطل کردیا گیا۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزیراعظم کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ آر پی او ہزارہ اعجاز خان کی معطلی کے فیصلے پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے کہا کہ آر پی او ہزارہ کی معطلی کا 9 اپریل کا نوٹیفیکشن واپس لیا جائے، وزیراعظم آفس نے انکوائری رپورٹ کی روشنی میں4 افسران کو 3 ماہ کیلئے معطل کیا۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ انکوائری رپورٹ میں آرپی او ہزارہ اعجازخان کی کسی غفلت کی نشاندہی نہیں کی گئی اور رپورٹ میں کسی طور پر آر پی او ہزارہ اعجازخان کا نام نہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم آفس نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی تجاویز مسترد کردیں اور آر پی او ہزارہ اعجازخان کی معطلی کا نوٹیفکیشن واپس لینے سے انکار کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ کے علاقے بشام میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی چینی انجینیئرز کی گاڑی سے ٹکرا دی تھی جس کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 چینی باشندے اور گاڑی کا ڈرائیور جاں بحق ہو گئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بشام حملے میں چینی انجینئرز کی حفاظت میں غفلت پر 5 اعلیٰ افسران کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے آر پی او ہزارہ ڈویژن، ڈی پی او اپر کوہستان ڈسٹرکٹ ، ڈی پی او لوئر کوہستان ڈسٹرکٹ کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے