12 مئی ، 2024
مسلم لیگ ن کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ عارف علوی نے 9 مئی کے واقعے میں کچھ افراد کی ذمہ داری تو قبول کی۔
سیالکوٹ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فوج نے اگر اپنے لوگوں پرکارروائی کی ہے تو وہ لاپرواہی یا سازش میں ملوث پائےگئےتھے، فوج نے قائدے اور قانون کے تحت کارروائی کی مگر جہاں تک سیاسی جماعت کا تعلق ہے اس کا قائد للکار رہا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا بقول عارف علوی جو لوگ 9 مئی میں ملوث نہیں تھے وہ کھل کر اظہار مذمت کا کریں، جن لوگوں نےاس دن تنصیبات پر حملےکیے،کہیں کہ پارٹی کا ان سے کوئی تعلق نہیں، میرے خیال میں ان کا مطلب ہےچند افراد پرذمہ داری ڈال دیں جو براہ راست ملوث ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ان کے بڑے بڑے لیڈر 9 مئی کے واقعے میں شامل ہیں، چلیں انہوں نے جزوی طور پر ذمہ داری تو قبول کی پہلے تو مانتے نہیں تھے، ان کی سیالکوٹ کی لیڈرشپ نے اپنے انٹرویو میں بانی پی ٹی آئی کو ذمہ دار ٹھہرایا، بطور پارٹی یہ تشدد کے نظریے کی پیروی کررہے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا دھرنے میں خود عارف علوی نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملے کو لیڈ کیا تھا، بد قسمتی ہے ملک کی کہ ایسے وارداتیوں کو صدر بنا دیا جاتا ہے۔
لیگی رہنما نے کہا انکا لیڈرکہتا تھا کہ امریکا برا ہے مگر آجکل دوست ہے،سفیر سے بھی مل رہے ہیں اور مختلف لابیز پر پیسے بھی لگا رہے ہیں مختلف اوقات میں انکی پالیسی بدلتی رہتی ہے، کبھی کہتے ہیں امریکا کی غلامی نا منظور اب غلامی منظور ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اسی طرح سعودی عرب سے متعلق باتیں کی گئیں جو دہرانہ نہیں چاہتا، سعودیہ ہمارا دیرینہ دوست ہے، یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں معیشت بحال ہو، یہ معیشت کی بحالی کو روکنے کیلئے ہر قسم کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا پی ٹی آئی میں بغاوت کا سماں ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی لڑائی چل رہی ہے، ان کے جن رہنماوں کی ضمانتیں ہو چکیں وہ دوسرے صوبوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں وہ واپس پنجاب کیوں نہیں آتے؟