Time 04 جولائی ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

جاپان نے آخرکار فلاپی ڈسکس کے خلاف جنگ جیت لی

جاپان نے آخرکار فلاپی ڈسکس کے خلاف جنگ جیت لی
جاپان کے ڈیجیٹل امور کے وزیر نے یہ اعلان کیا / رائٹرز فوٹو

اگر آپ کسی نوجوان سے پوچھیں کہ فلاپی ڈسک کیا ہے تو زیادہ امکان یہی ہے کہ اسے علم ہی نہیں ہوگا۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ دنیا بھر میں فلاپی ڈسک کو استعمال کرنے کا زمانہ ختم ہوئے عرصہ ہوگیا مگر جاپان وہ ملک ہے جہاں جون 2024 تک اس کا استعمال سرکاری محکموں میں ہوتا رہا۔

دنیا میں متعدد ٹیکنالوجی شعبوں میں نئی جہتیں متعارف کرانے والے اس ملک میں آخرکار فلاپی ڈسک کا عہد اختتام پذیر ہوگیا ہے۔

جاپانی ڈیجیٹل ایجنسی کی جانب سے 4 جولائی کو اعلان کیا گیا کہ اس نے حکومتی کمپیوٹر سسٹمز میں فرسودہ فلاپی ڈسکس کا استعمال ختم کر دیا ہے۔

مگر اب بھی فلاپی ڈسکس کو ایک ایسے ماحولیاتی سسٹم میں استعمال کیا جا رہا ہے جو گاڑیوں کی ری سائیکلنگ کو مانیٹر کرتا ہے۔

جاپان کے ڈیجیٹل امور کے وزیر Taro Kono نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے 28 جون کو فلاپی ڈسکس کے خلاف جنگ جیت لی تھی۔

Taro Kono نے 2022 میں اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد 1990 کی دہائی کی فلاپی ڈسکس کے خلاف جدوجہد شروع کی تھی۔

اس وقت جاپانی حکومت کے 1900 کے قریب امور کے لیے فلاپی ڈسکس، فیکس مشینوں، سی ڈیز اور ایسی دیگر متروک ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جا رہا تھا۔

مگر ڈیجیٹل امور کے جاپانی وزیر نے سرکاری اداروں میں فلاپی ڈسک کے استعمال پر پابندی کے لیے اقدامات کا اعلان کیا۔

جاپانی حکومت کی جانب سے فلاپی ڈسک کے استعمال پر پابندی کی بڑی وجہ اس کی سپلائی ہے۔

جاپان میں کمپنیوں نے فلاپی ڈسک کو فروخت کرنا بند کر دیا ہے۔

اسی طرح ایک فلاپی ڈسک میں محض 1.4 ایم بی ڈیٹا محفوظ ہوتا ہے جبکہ موجودہ عہد میں ایک تصویر بھی 1.4 ایم بی سے زیادہ کی ہوتی ہے۔

مزید خبریں :