Time 14 جولائی ، 2024
سائنس و ٹیکنالوجی

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی دوسری سالگرہ پر حیران کن تصویر جاری

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی دوسری سالگرہ پر حیران کن تصویر جاری
یہ تصویر جاری کی گئی / فوٹو بشکریہ ناسا

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اپنے خلائی سفر کے آغاز سے اب تک کئی حیرت انگیز دریافتیں کر چکی ہے۔

امریکی خلائی ادارے ناسا اور اس کے یورپی و کینیڈین شراکت داروں کے اشتراک سے خلا میں بھیجے جانے والی ٹیلی اسکوپ کو 2 سال مکمل ہوگئے ہیں۔

دوسری سالگرہ کے موقع پر جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے پینگوئن اور ایگ نامی کہکشاؤں کی تصویر جاری کی ہے۔

ایک دوسرے کے قریب موجود ان کہکشاؤں کو Arp 142 کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ دونوں کہکشائیں زمین سے 32 کروڑ 60 لاکھ نوری برسوں کے فاصلے پر واقع ہیں اور جیمز ویب اسپیس نے ان کی تصویر انٹرایکٹیو لائٹ کی مدد سے کھینچی ہے۔

یہ دونوں کہکشائیں ڈھائی سے ساڑھے 7 کروڑ لاکھ سال قبل قریب آنا شروع ہوئی تھیں۔

ماضی میں ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا تھا کہ ان کہکشاؤں کے ملاپ سے ہر سال 100 سے 200 ستارے بن رہے ہیں۔

اس تصویر میں دکھایا گیا ہے کہ دونوں کہکشاؤں کی قربت سے مدھم جگمگاہٹ پیدا ہو رہی ہے۔

تصویر میں پینگوئن کہکشاں زیادہ بڑی نظر آتی ہے تاہم سائنسدانوں کے مطابق دونوں کا حجم ایک جیسا ہی ہے، کیونکہ اگر ان میں سے کوئی کہکشاں چھوٹی ہوتی تو یہ دونوں اب تک ایک دوسرے میں مدغم ہوچکی ہوتیں۔

جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی دوسری سالگرہ پر حیران کن تصویر جاری
جیمز ویب کی کھینچی گئی پوری تصویر / فوٹو بشکریہ ناسا

دونوں کہکشاؤں کے پس منظر میں مزید کہکشائیں بھی موجود ہیں۔

خیال ہے کہ جمیز ویب ٹیلی اسکوپ کو 2021 کے آخر میں خلا میں بھیجا گیا تھا اور 12 جولائی اس کی کھینچی گئی اولین تصویر جاری کی گئی تھی۔

خلائی دوربین جیمز ویب کا منصوبہ 30 سال کے عرصے میں پایہ تکمیل تک پہنچا اور اسے رواں صدی کے بڑے سائنسی منصوبوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔

جیمز ویب ٹیلی اسکوپ ناسا، یورپی خلائی ادارے اور کینیڈین اسپیس ایجنسی (سی ایس اے) کا 10 ارب ڈالرز کی لاگت کا مشترکہ منصوبہ ہے۔

مزید خبریں :