27 فروری ، 2012
کوئٹہ … بلوچستان کی پشتون بلوچ قوم پرست جماعتوں کی عدم شرکت کے باوجود دفاع پاکستان کونسل نے صوبے کے عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے 10 مارچ کو ملک بھر میں یوم یکجہتی بلوچستان منانے اور 12 اپریل کو صوبے کے عوام کے حقوق کیلئے کوئٹہ میں جلسہ عام منعقد کرنیکا اعلان کردیا۔ یہ بات دفاع پاکستان کونسل کے زیراہتمام کوئٹہ میں منعقدہ یوم یکجہتی بلوچستان کانفرنس کے بعدمشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ مولانا سمیع الحق نے کہاکہ ملک میں داخلہ و خارجہ پالیسی میں تبدیلی کیلئے حکومت پر پارلیمنٹ اور کل جماعتی کانفرنس کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے دباوٴ بڑھایا جائیگا۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام کی آئینی جمہوری، سیاسی اور انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے پرامن جدوجہدمیں ان کا قوی سطح پر بھرپور ساتھ دینگے تاکہ لاپتہ افراد کی بازیابی ہوسکے۔ اس موقع پر انہوں نے مطالبات کئے کہ ملک بالخصوص بلوچستان میں ہر طرح کا فوجی آپریشن ختم کیا جائے، فوجی سربراہ کی صوبے سے فوج کی واپسی کے اعلان پر فوری عملدرآمد کیا جائے، ایف سی، لیویز، پولیس اورخفیہ اداروں کی ماورائے آئین اقدامات کے خلاف سخت گرفت کی جائے، قومی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے سرکاری عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے، بلوچ اور پشتون کے علاوہ آبادکاروں اور ہزارہ قوم کے تحفظ اور اطمینان کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور لاپتہ افراد کو فوری بازیاب کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اداروں کے مظالم کے شکار خاندانوں کے مسائل کے حل کیلئے قومی جرگہ تشکیل دے، جو صدر، وزیر اعظم اور فوجی سربراہان سے مسئلہ کے حل کیلئے رابطہ کرے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بنیادی حقوق کی پامالی، خروٹ آباد واقعہ، ڈاکٹر باقر شاہ قتل اور بلوچستان سے خواتین کے لاپتہ ہونے کی بازگشت قابل افسوس ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ سپریم کورٹ فوری طور پر کمیشن قائم کرے جو نواب اکبر بگٹی قتل کیس کے اصل مجرم کا ٹرائل کیا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔ دفاع پاکستان کونسل کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ سعید، مولانا محمود احمد لدھیانوی، اعجاز الحق، علامہ طاہر اشرفی، لیاقت بلوچ، جنرل حمید گل اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکمران طبقہ کی سوچ اپنی جگہ لیکن ہم بلوچوں کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ملک بھر کے عوام کے دل ان کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم یہاں اس لئے آئے ہیں تاکہ جن افراد نے آپ کو زخم دیئے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان ملک کا تاج ہے اورہمیں کوئی بھی ایسا فیصلہ قبول نہیں جس میں بلوچوں کا حق نہیں دیا جائے۔ انہوں نے بلوچ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دفاع کونسل پاکستان کا قیام کسی کو اقتدار سے ہٹا نا اور کسی کو لانا نہیں ہے ہم بلوچستان کے عوام کا درد محسوس کر کے یہاں آئے ہیں اور اس کا مداوا کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں امریکا اور اس کے حواری اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے عمل پیرا ہے لیکن اس کو کامیابی نہیں ملے گی۔