Time 20 اگست ، 2024
دنیا

ڈھاکا یونیورسٹی کی لائبریری میں شیخ مجیب دور کے اخبارات دیکھنے پر عائد پابندی ختم

ڈھاکا یونیورسٹی کی لائبریری میں شیخ مجیب دور کے اخبارات  دیکھنے پر عائد پابندی ختم
گزشتہ 12 برسوں سے ڈھاکا یونیورسٹی کی لائبریری میں 1972 سے 1975 تک کے اخبارات دیکھنے پر پابندی عائد تھی۔

بنگلادیش: ڈھاکا یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری میں گزشتہ 12 برسوں سے شیخ مجیب الرحمان کے دور حکومت کے اخبارات دیکھنے پر عائد غیر اعلانیہ پابندی ختم کردی گئی۔

بنگلادیشی اخبار کے مطابق گزشتہ 12 برسوں سے ڈھاکا یونیورسٹی کی لائبریری میں 1972 سے 1975 تک کے اخبارات دیکھنے پر پابندی عائد تھی، یہ وہ دور ہے جس دوران بنگلادیش میں شیخ مجیب الرحمان کی حکومت تھی۔

تاہم شیخ حسینہ واجد کی حکومت ختم ہونے کے بعد اب لائبریری کی جانب سے کہا گیا ہے کہ قارئین اب ان اخبارات کو پڑھ سکتے ہیں۔

ڈھاکا یونیورسٹی کی لائبریری میں بنگلادیش کے قیام سے پہلے تک کے اخبارات کا آرکائیو  موجود ہے جس سے طلبہ اور اساتذہ ضرورت کے وقت استفادہ کرتے ہیں۔

اخبارات دیکھنے پر  پابندی اٹھائے جانے کے باوجود طلبہ نے اس حوالے سے مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ آرکائیوز میں 15 اگست 1975 سے 19 اگست 1975 کے اخبارات موجود نہیں ہیں۔

لائبریری حکام کا کہنا ہے کہ ان 5 دنوں کے اخبارات بارش کے باعث ضائع ہوگئے تھے تاہم طلبہ نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے جان بوجھ کر ان 5 دنوں کے اخبارات کو علیحدہ کیا ہو۔

خیال رہے کہ 15 اگست 1975 کو شیخ مجیب الرحمان کو ان کے گھر میں قتل کردیا گیا تھا۔


مزید خبریں :