13 ستمبر ، 2024
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری کیلئے سینیارٹی ختم کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں آئین کے آرٹیکل175 کی سب کلاز4 کے تحت2010 میں جوڈیشل کمیشن کے رولزبنائے گئے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسلسل مطالبہ کیا جارہا تھا کہ جوڈیشل کمیشن کے رولز کا دوبارہ جائزہ لیا جائے، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے 8 دسمبر 2023 کو دو ججز پر مشتمل کمیٹی بنائی جس میں جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس ریٹائرڈ منظوراحمد شامل تھے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی میں ہائیکورٹس کے سینیئر ججز، اٹارنی جنرل، پاکستان بارکونسل اورصوبائی بارکونسلز کے نمائندے شامل تھے، آج اجلاس میں کمیٹی نے رولزمیں ترمیم کا ڈرافٹ جوڈیشل کمیشن میں پیش کیا اور ارکان کی رائے لی۔
اعلامیے کے مطابق جوڈیشل کمیشن نے کمیٹی کے رولز ڈرافٹ مسودے پر تجاویز اتفاق رائے سے منظورکرلیں، اجلاس میں ججز کی تقرری کیلئے مختلف کیٹیگریز پر تجاویز لی گئیں، منظور شدہ تجاویز پر متفقہ مسودہ چیف جسٹس اور سینیئر پیونی جج اگلے اجلاس میں پیش کریں گے اور آئندہ اجلاس میں جوڈیشل کمیشن کے قواعد میں تبدیلی کے حوالے سے تجاویزکا متفقہ مسودہ پیش کیا جائے گا۔
جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 28 ستمبر کو صبح 10 بجے ہوگا۔ دوسری جانب ذرائع نے بتایاکہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں چیف جسٹس ہائیکورٹ کی تقرری کیلئے سینیارٹی ختم کرنے پر اتفاق ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس ہائیکورٹ کیلئے 3 نام بھیجے جائیں گے جن میں سے چیف جسٹس ہائیکورٹ کا تقررکیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں جج کی ہرخالی اسامی کیلئے چیف جسٹس 3 نام تجویزکریں گے، تین ناموں میں سے جوڈیشل کمیشن ایک نام منتخب کرکے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی جج کی ریٹائرمنٹ سے 15 دن پہلے خالی اسامی کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس لازم ہوگا۔