پاکستان
20 فروری ، 2013

سندھ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ

سندھ اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ

کراچی…ارکان سندھ اسمبلی کے ترقیاتی بجٹ اور خواتین ارکان کو بینجمن سسٹرزقراردینے پر حکومتی اوراپوزیشن ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے، اپوزیشن رکن نے تمام ارکان کے ٹیسٹ کا مطالبہ کردیا ہے ۔سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن رکن عارف مصطفی ٰجتوئی نے ایم پی اے ترقیاتی فنڈ کا معاملہ اٹھاتے ہوئے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کے متعلق سخت ریمارکس دیئے۔ عارف مصطفی جتوئی کا کہنا تھا کہ وزیراعلی ٰنے ارکان اسمبلی کو دوکروڑ روپے کے ترقیاتی فنڈز دینے کا جو وعدہ کیا تھا وہ ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے جبکہ مالی سال ختم ہونے والا ہے۔عارف مصطفی جتوئی نے ریمارکس دیئے کہ ''وزیراعلیٰ کو شرم کرنی چاہئیے''اس پر اسپیکر نثار کھوڑو نے کہاکہ کیا وہ دو کروڑ روپے گھر لیکر جائیں گے؟۔ صوبائی وزیرقانون ایازسومرو نے بھی عارف جتوئی کے ریمارکس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایاز سومروکہا کہ "لگتا ہے کہ انھوں نے پی رکھی ہے''۔ اس پر مسلم لیگ فنکشنل اورنیشنل پیپلزپارٹی سمیت اپوزیشن ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا۔ جام مدد علی کا کہنا تھا کہ تمام ارکان کا بلڈ ٹیسٹ کرایا جائے۔ایک موقع پر صوبائی وزیرقانون ایازسومرو نے مسلم لیگ فنکشنل کی دوخواتین ارکان کو بینجمن سسٹرزکا خطاب دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نصرت سحرعباسی کا ابھی یہ حال ہے اگر انہیں اپوزیشن لیڈر بنادیتے تو کیا ہوتا۔

مزید خبریں :