08 اکتوبر ، 2024
سائنسدان خون کے ایک ایسے ٹیسٹ کو تیار کیا ہے جو کینسر کی 12 اقسام کی تشخیص کر سکتا ہے۔
برطانیہ کی ساؤتھ ہیمپٹن یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے اس ٹیسٹ کو تیار کیا گیا ہے اور ابتدائی نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق خون کی چند بوندوں سے علم ہو جائے گا کہ آپ پھیپھڑوں، چھاتی یا مثانے کے کینسر کے شکار تو نہیں۔
ابھی کینسر کی مختلف اقسام کی تشخیص کرنے میں کئی ماہ لگ جاتے ہیں جس دوران متعدد ٹیسٹ اور اسکینز کرانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
کینسر کی متعدد اقسام کی تشخیص کرنے والے اس ٹیسٹ کو miONCO کا نام دیا گیا جو مائیکرو آر این اے کی جانچ پڑتال کرکے کینسر کی شناخت کرتا ہے۔
اس ٹیسٹ کے لیے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی ڈیٹا کا تجزیہ کرکے رسولی کی نشوونما کا تخمینہ لگاتی ہے جبکہ کینسر اور اس کے مقام کی پیشگوئی بھی کرتی ہے۔
ابتدائی ٹرائلز سے عندیہ ملا ہے کہ یہ ٹیسٹ کینسر کی تشخیص ہر اسٹیج پر کرسکتا ہے، یہاں تک کہ علامات ظاہر ہونے سے قبل بھی۔
ماہرین کو توقع ہے کہ یہ ٹیسٹ 4 سے 5 سال میں عام دستیاب ہوگا اور اسے کرانے کی فیس 150 ڈالرز ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس ٹیسٹ سے کروڑوں جانیں بچانے میں مدد ملے گی جبکہ غیر ضروری ٹیسٹنگ کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ مائیکرو آر این اے ہمارے خلیات میں موجود ایسے چھوٹے مالیکیولز ہوتے ہیں جو جینیاتی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
یہ ٹیسٹ پھیپڑوں، چھاتی، لبلبے، جگر، دماغ، غذائی نالی، ہڈیوں، معدے اور مثانے سمیت کینسر کی 12 اقسام کی تشخیص کرسکے گا۔
برطانوی حکومت نے اس ٹیسٹ کے لیے فنڈز فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا ہے تاکہ اس کی تیاری جلد از جلد ممکن ہوسکے۔
ابتدائی ٹرائلز میں اس ٹیسٹ نے کینسر کی تشخیص 93 فیصد تک درست کی۔