پاکستان
21 فروری ، 2013

سانحہ کوئٹہ:سپریم کورٹ میں آج پھر سماعت ہوگی

 سانحہ کوئٹہ:سپریم کورٹ میں آج پھر سماعت ہوگی

اسلام آباد…سپریم کورٹ میں آج پھر سانحہ کوئٹہ کی سماعت ہوگی،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ کیس کی سماعت کررہاہے۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے آئی ایس آئی نے پیشگی اطلاع دے دی تھی تو پولیس ، لیویز اور ایف سی کی ذمہ داری تھی کہ وہ سخت چیکنگ کرتے۔سپریم کورٹ نے ہوم سیکریٹری بلوچستان ، ایف سی کمانڈنٹ اور سی سی پی او کوئٹہ کو آج طلب کر لیا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل کے ذریعے صدر وزیر اعظم کا جواب نہ آیا تو وزیر اعظم کو بلا کر پوچھیں گے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل شفیع چانڈیو نے عدالت کو بتایا کہ صدر وزیر اعظم کی طرف سے سیکریٹری کا بینہ نرگس سیٹھی عدالت کو بریفنگ دیں گی۔ سیکریٹری دفاع آصف یاسین ملک نے آئی ایس آئی کی طرف سے رپورٹ جمع کرائی جو عدالت میں پڑھ کر سنائی گئی۔ وزارت دفاع کے ڈائریکٹر لیگل کمانڈر شہباز نے عدالت کو بتایا کہ آئی ایس آئی نے دہشت گردی کے واقعہ کی پیشگی اطلاع دے دی تھی، جہاں دھماکا ہوا، اس علاقے میں پانی کی کمی ہے ، 150 ٹینکرز روزانہ جاتے ہیں، دہشت گردوں نے اسی کا فائدہ اٹھا کر پانی کے کنٹینر کے ذریعے دھماکا خیز مواد پہنچایا ، باریک بینی سے چیک کیا جاتا تو واقعہ پیش نہ آتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اداروں کی آپس میں کوئی کوآرڈینیشن نہیں ہے ، حکومت کے پاس 35 سے 40 فیصد تک درست پیشگی معلومات تھیں۔ آئی ایس آئی نے بتا دیا تھا تو پولیس ، لیویز اور ایف سی کی ذمہ داری تھی کہ وہ سخت چیکنگ کرتے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے کہا کہ یہ اطلاع ملتی ہے کہ حملہ ہونے والا ہے ، یہ پتہ نہیں ہوتا کہ حملہ کہاں ہونا ہے۔ کمانڈر شہباز نے عدالت کو بتایا کہ لشکر جھنگوی نے دھماکے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کس نے ایسا کہا، کئی مرتبہ جعلی کال بھی چل جاتی ہے، آپ شواہد اکٹھے کرنے کے بجائے ایک کال پر انحصار کر رہے ہیں۔ جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دییکہ آج فوج کو بلانے کے نعرے لگ رہے ہیں۔ سیکریٹری داخلہ نے بھی آئی بی کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی ہے جسے خفیہ رکھنے کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے ہوم سیکریٹری بلوچستان ، ایف سی کمانڈنٹ اور سی سی پی او کوئٹہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری دفاع کی رپورٹس پڑھ کر جمعرات کو عدالت میں آئیں۔

مزید خبریں :