15 اکتوبر ، 2024
کراچی میں 13اکتوبرکو ریڈزون میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی پرسوالات اٹھ گئے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بعض پولیس افسران نےآئی جی سندھ سےکمیٹی پرتحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہنگامےکے دوران تعینات افسران کو ہی تحقیقاتی کمیٹی میں شامل کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی چیئرمین ڈی آئی جی اسپیشل برانچ فدا مستوئی کو مقرر کیا گیا ہے حالانکہ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ کو واقعےکے روز ریڈ زون میں مظاہروں کی تفصیل دینی تھی۔
ذرائع کے مطابق اسپیشل برانچ کے پاس کینٹ اسٹیشن کےقریب مظاہرے کی تفصیل نہیں تھی، تین تلوارپرڈی آئی جی ساؤتھ، ایس ایس پی کیماڑی اور ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ کی ڈیوٹی تھی جبکہ کینٹ اسٹیشن کےقریب مظاہرہ کنٹرول کرنےکے لیے تین تلوارپرموجود افسران کو وہاں آناپڑا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پریس کلب پر ایس ایس پی اے وی ایل سی عارف راؤ اسلم اور ایس ایس پی ساؤتھ تعینات تھے، پریس کلب پر موجود دونوں افسران کی موجودگی میں ہی لاٹھی چارج ہوا۔
ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ ایس ایس پی اے وی ایل سی عارف راؤاسلم کوبھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔