21 فروری ، 2013
لاہور…لاہور میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے آئی سرجن ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے نوعمر بیٹے کے قتل کی تفتیش کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ،لاہور میں 5 ماہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کی رپورٹ آئی جی پنجاب کوبھجوا دی گئی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے لاہور پولیس کی سفارش پر ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے بیٹے کے قتل کی تفتیش کیلئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنائی گئی ہے،یہ ٹیم پولیس ، انٹیلی جنس بیورو اور کاوٴنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کے افسران پر مشتمل ہو گی اور اس کیس میں مشترکہ طور پر دہشت گردی اور دیگر پہلووٴں کی تفتیش کرے گی، دوسری جانب، پولیس نے 18 اکتوبر 2012 ء کو شاکر رضوی،4 دسمبر کو مسعود عابد اور 18 فروری کو ڈاکٹر علی حیدر اور ان کے بیٹے کی فائرنگ سے ہلاکت کی تحقیقاتی رپورٹ تیار کی ہے،رپورٹ کے مطابق چاروں افراد کو ایک ہی انداز میں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا،ان واقعات میں ایک ہی گروہ ملوث ہو سکتا ہے،تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق تمام افراد کو ٹارگٹ کرکے،جسم کے بالائی حصوں میں گولیاں ماری گئیں،چہروں کو نشانہ بنایا گیا،حملوں کا وقت بھی ایک تھا اورہیلمٹ پہنے موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے نشانہ بنایا۔