21 فروری ، 2013
اسلام آباد…قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کا بل 2012 کی منظوری دے دی ہے،نیکٹا میں وائس چیئرمین کا عہدہ ختم اور بورڈ آف گورنرز اورایگزیکٹو کمیٹی کی تشکیل نو اورمنتخب ارکان کو نیکٹا میں شامل کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس عبدالقادر پٹیل کی زیرصدارت پارلے منٹ ہاوٴس اسلام آباد میں ہوا جس میں انسداد دہشت گردی کی اتھارٹی نیکٹا بل 2012 کی منظوری دی گئی،بل گذشتہ چار برسوں سے التوا کا شکار تھا۔نیکٹا کا چئیرمین وزیراعظم ہونگے،جبکہ وائس چیئرمین کا عہدہ ختمکردیا گیا ہے، اجلاس میں نیشنل کاوٴنٹر ٹریرازم اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی گئی ہے ،بورڈ آف گورنر میں وفاقی وزارت خارجہ اور اطلاعات کی مستقل سیٹ ختم کردی گئی،بورڈ آف گورنر کا اجلاس ہر تین ماہ کے بعد منعقد کرنا لازمی ہوگا،نیکٹا کے منظوری کئے جانے والیبل کے مطابق ملک کی پہلی کاوٴنٹر ٹریرازم پالیسی بنانے کے لئے تمام صوبوں سے اطلاعات اکٹھی کی جائیں گی اور بورڈ آف گورنرز مشاورت کے بعد حکومت کو منظوری کے لئے بھجوائیگا۔ کمیٹی کے چئیرمین قادر پٹیل نے وزارت داخلہ حکام سے استفسار کیاکہ وزارت داخلہ کو نیکٹا کا کنوئینر کیوں بنایا گیا،جس پر حکام کا کہناتھاکہ وزارت داخلہ نہ صرف انچارج محکمہ بلکہ ملک بھر میں امن وامان کے امور کی نگرانی کرتاہے۔کمیٹی نے نیکٹا کی ایگزیکٹو کمیٹی کی بھی تشکیل نوکرتے ہوئے اس میں قومی اسمبلی وسینٹ کا بھی ایک ایک رکن شامل کرنے کی منظوری دے دی ایگزیکٹو کمیٹی میں تمام صوبائی آئی جی پیز،چیف سیکرٹریز، انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے جبکہ اندرون وبیرون ملک سے انسداد دہشت گردی قوانین کے ماہرین کو بھی بلایا جاسکے گا۔