Time 22 اکتوبر ، 2024
کاروبار

پاکستانی وفد کی واشنگٹن میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے رہنماؤں سے ملاقاتیں

پاکستانی وفد کی واشنگٹن میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے رہنماؤں سے ملاقاتیں
ملاقات میں آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہاد ازعور نے فنڈ پروگرام کے کامیاب آغاز پر پاکستان کو مبارکباد دی اور اصلاحات کے تسلسل پر زور دیا— فوٹو: وزارت خزانہ/ایکس

پاکستانی وفد کی ورلڈ بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کرکے ملک میں مالیاتی استحکام کیلئے حکومتی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

واشنگٹن ڈی سی میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سالانہ اجلاسوں کے موقع پر سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور گورنرا سٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمدکی سربراہی میں پاکستانی وفد نے الواریز اینڈ مارسل کے وفد سے ملاقات کی۔

الواریز اینڈ مارسل کے وفد کی قیادت سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے کی، ملاقات کے موقع پر اندرونی اور بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں اور بیرونی قرض دہندگان تک رسائی بحال کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا۔

پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر ایم سی ڈی جہاد ازعور سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں  پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف کی پاکستان کیلئے مسلسل حمایت، خصوصاً حال ہی میں منظور شدہ 7 ارب امریکی ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت پر شکریہ ادا کیا۔

پاکستانی وفد کی واشنگٹن میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے رہنماؤں سے ملاقاتیں
الواریز اینڈ مارسل کے وفد کی قیادت سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر رضا باقر نے کی اس موقع پر اندرونی اور بین الاقوامی اور بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں اور بیرونی قرض دہندگان تک رسائی بحال کرنے کے طریقوں پر غور کیا گیا— وزارت خزانہ/ایکس

اس موقع پر پاکستانی وفد نے حکومت کی مالیاتی استحکام، محصولات میں اضافے، توانائی، سرکاری اداروں کی اصلاحات اور پاکستان کو استحکام سے ترقی کی طرف لے جانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

ملاقات میں آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہاد ازعور نے فنڈ پروگرام کے کامیاب آغاز پر پاکستان کو مبارکباد دی اور اصلاحات کے تسلسل پر زور دیا۔

اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے موقع پر سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد پرمشتمل پاکستانی وفد نے آئی ایم ایف کے ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر کینجی اوکامورا سے بھی ملاقات کی۔

پاکستانی وفد نے ٹیکس بنیادوں میں وسعت، صوبائی زرعی آمدنی ٹیکس کی وفاقی ٹیکس سے ہم آہنگی، سبسڈیز میں توازن، حکومتی حجم میں کمی اور توانائی کی قیمتوں میں کمی کے ذریعے مالیاتی وسائل میں اضافے کی کوششوں پر بات کی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران نجی شعبے کی ترقی کی رفتار تیز کرنے اور آئی ایم ایف کے رزیلی اینس اور سسٹین ایبلٹی فنڈ کے ذریعے پاکستان میں ماحولیاتی استحکام کی تعمیر اور مالیاتی اور بیرونی شعبے میں پالیسیوں کے تسلسل کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات بھی زیر بحث آئے۔

خیال رہے کہ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب بھی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ ہوچکے ہیں، واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، امریکی اسٹیٹ اور ٹریژری ڈیپارٹمنٹس سمیت دیگر اداروں کے حکام سے ملاقاتیں طے ہیں۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف سے 2 ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے درخواست کریں گے، وزیر خزانہ آئی ایم ایف کی سالانہ میٹنگز میں شرکت کے بعد ہفتے کے اختتام تک واپس آئیں گے۔

مزید خبریں :