04 نومبر ، 2024
اسلام آباد: قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا۔
بل کے مطابق سپریم کورٹ میں موجود آئینی معاملات، درخواستیں، اپیلیں، نظرثانی درخواست آئینی بینچ نمٹائےگا۔ چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے سینئر جج اور آئینی بینچز کے سینئر ترین جج پرمشتمل کمیٹی آئینی بینچز بنائےگی۔ آئینی بینچز کا سینئر ترین جج نامزد نہ ہو تو کمیٹی چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کےسینئر ترین جج پر مشتمل ہوگی۔
بل میں کہا گیا ہےکہ چیف جسٹس اور سینئر ترین جج آئینی بینچ میں نامزد ہیں تو آئینی بینچ کا سینئر ترین جج کمیٹی کا رکن ہوگا۔کوئی رکن بینچ میں بیٹھنے سے انکار کرے تو چیف جسٹس کسی اور جج یا آئینی بینچ کے رکن کو کمیٹی کا رکن نامزد کریں گے۔
بل کے مطابق کمیٹی اپنے کام کا پروسیجر طےکرےگی۔ پروسیجر بننے تک کمیٹی اجلاس چیف جسٹس طلب کریں گے۔ آئینی بینچ میں جج کی دستیابی پر تمام صوبوں سے ججز کی برابر تعداد ہوگی۔ اپیل فیصلےکے 30 روز کے اندر آئینی بینچ سےلارجر آئینی بینچ منتقل ہوگی۔