صحت و سائنس
23 فروری ، 2013

ڈونرز کی عدم دستیابی: پاکستان میں ہزاروں مریض ٹرانسپلانٹ کے منتظر

ڈونرز کی عدم دستیابی: پاکستان میں ہزاروں مریض ٹرانسپلانٹ کے منتظر

اسلام آباد … پاکستان میں ڈھائی ہزار مریض دل، 40 ہزار گردے اور 30 ہزار جگر کے ٹرانسپلانٹ کے منتظر ہیں، لیکن انہیں ڈونرز کی کمی کا سامنا ہے۔ ڈاکٹر شہاب نقوی کے مطابق ڈونرز کی عدم دستیابی کے باعث آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ میں سہولیات کی موجودگی کے باوجود 2 سال سے دل کا ٹرانسپلانٹ شروع نہیں ہوسکا۔ اسلام آباد میں مردہ ڈونرز کے اعضا کی پیوندکاری پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے شفاء انٹرنیشنل اسپتال کے شعبہ ٹرانسپلانٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سعید اختر نے بتایا کہ اعضاء کے ٹرانسپلانٹ کیلئے ضروری ہے کہ ڈونرز کے دماغ کے مردہ ہونے کے فوری بعد ہی اعضاء نکال کر مریض کی پیوندکاری کر دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک ڈونر کے مختلف اعضاء کی وجہ سے 10 افراد کی زندگیاں بچ سکتی ہیں۔ اے ایف آئی سی کے کمانڈنٹ ڈاکٹر شہاب نقوی نے بتایا کہ اے ایف آئی نے 2 سال قبل دل کے ٹرانسپلانٹ کی تمام سہولیات حاصل کر لی تھیں، لیکن ان کے پاس موجود مریضوں میں 45 افراد اعضاء کے انتظار میں ہی انتقال کرگئے۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ علماء کے فتوی کے مطابق اعضا کا عطیہ کرنا غیر اسلامی نہیں، پاکستان میں علماء اعضاء کی پیوندکاری کے حوالے سے آگہی پھیلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ ڈاکٹروں نے زور دیا کہ عوام رضاکارانہ طور پر وفات کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرنے کی وصیت کریں۔

مزید خبریں :